ہنگو ،مسجد میں دھماکہ،5افراد شہید،12زخمی


 ہنگو(صباح نیوز) ہنگو کی ایک مسجد میں دھماکا ہوا، جس میں پولیس اہلکار سمیت 5 افراد شہید اور 12 زخمی ہو گئے  ۔ریسکیو 1122 کے مطابق 4 افراد کی لاشیں اور 12 زخمیوں کو  ملبے سے نکال کر ہسپتا ل منتقل کیا گیا جن میں سے ایک دوران علاج چل بسا۔ دھماکا تھانہ دوآبہ کے اندر مسجد میں نماز جمعہ کے خطبے کے دوران ہوا۔ایس ایچ او شابراز خان کے مطابق دھماکا جمعہ کے آخری خطبے کے دوران ہوا۔ دھماکے کے وقت مسجد کے اندر 30 سے 40 نمازی موجود تھے۔ دھماکے کے وقت مسجد کی چھت گر گئی، جس کے ملبے تلے دب کر کئی افراد زخمی ہوئے۔  دھماکے کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ریسکیو کی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچیں۔

ریسکیو 1122 کی 6 ایمبولینسز اور ایک ریسکیو وہیکل آپریشنل سرگرمیوں میں حصہ لیا۔صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی ، نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ ،سابق صدر آصف زرداری، سابق وزیر اعظم شہباز شریف ،سپیکر قومی اسمبلی اور سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، گورنر سندھ کامران ٹیسوری،نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی ،امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی جانب سے واقعہ کی مذمت کی گئی ، نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے دھماکے سے متعلق پولیس حکام سے رپورٹ طلب کرلی ۔ انہوں نے ریسکیو اداروں اور ضلعی انتظامیہ کو فوری طور پر امدادی کارروائیوں کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ اداروں کے حکام خود اپنی نگرانی میں امدادی سرگرمیاں جاری رکھیں۔

وزیراعلیٰ نے ہنگو کے ہسپتا لوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کے زخمیوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ پولیس کی بروقت کارروائی سے بڑا جانی نقصان نہیں ہوا کیونکہ دہشت گردی کے لیے دو خود کش حملہ آور آئے تھے جن میں سے ایک کو مقابلے میں مسجد کے باہر ہی مار دیا گیا جبکہ دوسرا مسجد میں داخ ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔محکمہ صحت خیبرپختونخوا کی جانب سے ہنگو میں بم دھماکے کے پیش نظر ضلع ہنگو اور کوہاٹ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہیں۔ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز خیبرپختونخوا نے متعلقہ اضلاع کے ہسپتالوں میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ دھماکے کے زخمیوں کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے تمام اسٹاف اور ادویات کی دستیابی کو یقینی بنائیں۔ کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور آپریشن میں حصہ لینے والے اہلکاروں سے ملاقات کی اور بڑے حادثے سے بچانے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کاروں کو سراہا۔

بعد ازاں کور کمانڈر کا سی ایم ایچ ٹل کا بھی دورہ کیا اور زخمیوں سے ملاقات کر کے ان کی خیریت دریافت کی اور زخمیوں کے علاج و معالجے کو یقینی بنانے کیلئے احکامات جاری کیے۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ پولیس نے ہنگو کی مسجد میں ہونے والے خودکش دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی جس میں بتایا گیا کہ اہلکاروں کے الرٹ ہونے کی وجہ سے نقصان کم ہوا۔ دو خودکش حملہ آور مسجد میں داخل ہونے کیلئے عین وقت پر پہنچے تھے، پولیس کی بروقت کارروائی سے ایک خودکش حملہ اورکو مسجد کے باہر ہلاک ہوا۔رپورٹ کے مطابق پولیس اور حملہ اوروں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے وقت نمازی بر وقت مسجد سے نکلے اور خود کو محفوظ مقام پر منتقل کیا، نمازی وقت پرمسجد سے نکلنے کی وجہ سے نقصان کم ہوا، فائرنگ کے تبادلے کے دوران دوسرا خودکش حملہ آور مسجد میں داخل ہوا اور اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔پولیس رپورٹ میں کہا گیا کہ حملہ آور کی آمد و رفت کے حوالے سے ہر پہلو سے تحقیقات جاری ہیں۔