حکومت ملک کو درپیش اقتصادی و سماجی چیلنجوں پر قابو پانے میں پرعزم ہے، ڈاکٹر شمشاد اختر

اسلام آباد(صباح نیوز)نگراں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا ہے کہ حکومت جامع و پائیدار اقتصادی نمو ، غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ اور ملک کو درپیش اقتصادی و سماجی چیلنجوں پر قابو پانے میں پرعزم ہے۔

انہوں نے یہ بات بدھ کو یہاں بل اینڈ میلنڈا گیٹس فائونڈیشن کے پاکستان میں سربراہ سید علی محمود اور کارانداز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر وقاص الحسن کے ساتھ ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس ملاقات کا مقصد بل اینڈ میلنڈا گیٹس فائونڈیشن کے تعاون سے فوری ادائیگیوں کے نظام راست پر پیشرفت، مربوط سماجی تحفظ کے پروگرام اور ڈیجیٹل پاکستان کے حوالے سے امور کا جائزہ لینا تھا۔اس کے علاوہ ماحولیاتی موزونیت سے متعلق مالیات اور مربوط سماجی تحفظ کے پروگرام کیلئے کنڈیشنل کیش ٹرانسفر سے متعلق امور بھی زیر بحث آئے۔

نگراں وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت جامع و پائیدار اقتصادی نمو ، غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ اور ملک کو درپیش اقتصادی و سماجی چیلنجوں پر قابو پانے میں پرعزم ہے۔ انہوں نے پائیدار ترقیاتی اہداف اور جامع اقتصادی نمو کیلئے سرکاری اور نجی شعبے کے اشتراک پر زوردیا اور اس ضمن میں بل اینڈ میلنڈا گیٹس فائونڈیشن اور کارانداز پاکستان کے کردار کو سراہا۔ کارانداز کے سی ای او نے وزیر خزانہ کو راست پروگرام کے حوالے سے بریفنگ دی اور اس کے اہم نکات کے بارے میں وزیر خزانہ کو آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ راست کے ذریعے اب تک 4 ٹریلین روپے کا لین دین ہو چکا ہے اور اس کے 33 ملین کے قریب منفرد آئی ڈیز موجود ہیں۔

اس موقع پر سماجی تحفظ کے مربوط پروگرام اور اس کے امیونائزیشن ، خواتین کو بااختیار بنانے اور مالیاتی انکلوژن پر اثرات کے بارے میں بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وفاقی وزیر نے راست پروگرام میں بل اینڈ میلنڈا گیٹس فائونڈیشن کے تعاون کو سراہا اور اس ضمن میں مفاہمت کی دستاویز پر دستخط کرنے کے تصور کی حمایت کی۔ ملاقات میں فیصلہ کیاگیا کہ کاراندا ز کے ذریعے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فائونڈیشن کی معاونت کے ضمن میں مفاہمت کے سمجھوتہ پر دستخط اکتوبر2023 میں مراکش میں عالمی بینک کے اجلاس کے موقع پر ہوں گے۔ نیشنل فنانشل انکلوژن کونسل، جس کی سربراہی وزیر خزانہ کر رہی ہیں، ڈیجیٹل پاکستان سٹیک کے امور کی نگرانی کرے گی۔۔