نئی دہلی: بھارت میں 25 سے 29 سال کے نوجوانوں میں بے روز گاروں کی شرح سب سے زیادہ 22.8 فیصد ہے۔25 سال سے کم عمر کے 42.3 فیصد نوجوان گریجویٹ بے روزگار ہیں۔
بھارتی اخبار کے مطابق عظیم پریم جی یونیورسٹی کے اسٹیٹ آف ورکنگ انڈیا 2023 رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ 22.8 فیصد بے روزگاری کی شرح 25 سے 29 سال کے نوجوانوں میں ہے۔ اعلی سطح کی تعلیم حاصل کرنے والے 25 سال سے کم عمر کے نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح 21.4 فیصد ہے جو کہ سب سے زیادہ ہے۔ 35 سال اور اس سے زیادہ عمر کے فارغ التحصیل افراد میں بے روزگاری کی شرح پانچ فیصد سے کم ہے۔ جبکہ 40 سال یا اس سے زیادہ عمر کے گریجویٹ افراد میں بے روزگاری کی شرح صرف 1.6 فیصد ہے۔ 25 سال سے کم عمر کے ناخواندہ نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح 13.5 فیصد پائی گئی ہے۔ جبکہ 40 سال اور اس سے زیادہ عمر کے ناخواندہ گروپ میں بے روزگاری کی شرح 2.4 فیصد ہے۔
عظیم پریم جی یونیورسٹی کی یہ رپورٹ سرکاری اعداد و شمار پر مبنی ہے۔ یہ رپورٹ این ایس او کے ایمپلائمنٹ- بے روزگاری سروے، لیبر ورک فورس سروے، نیشنل فیملی ہیلتھ سروے، انڈسٹریز کا سالانہ سروے، آبادی کی مردم شماری جیسے سرکاری اعداد و شمار کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔ انڈیا ورکنگ سروے کے نام سے ایک خصوصی سروے کرناٹک اور راجستھان کے دیہی علاقوں میں بھی کرایا گیا ہے۔ 25 سال سے کم عمر کے 42.3 فیصد نوجوان گریجویٹ بے روزگار ہیں۔ ملک میں بے روزگاری کی شرح 2019-20 میں 8.8 فیصد تھی جو 2020-21 میں کم ہو کر 7.5 فیصد اور مالی سال 2022-23 میں 6.6 فیصد رہ گئی ہے۔ لیکن پڑھے لکھے نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔