عوام کو حکومت کے خلاف اکسانے کا کیس، کیپٹن (ر)محمدصفدر کی بریت کی درخواست منظور، تحریری فیصلہ جاری


لاہور (صباح نیوز) لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے پاکستان مسلم لیگ( ن) کے رہنما کیپٹن (ر)محمدصفدر کی بریت کی درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

لاہور کی جوڈیشل مجسٹریٹ نے 4صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔

عدالتی فیصلے کے مطابق 12ستمبر 2019کو کیپٹن (ر)صفدر کے خلاف عوام کو حکومت کے خلاف اکسانے کا مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کیا۔عدالت نے کہا کہ آئین شہریوں کو بنیادی حقوق فراہم کرتا ہے، بولنے اور تقریر کرنے کی آزادی آئین میں اول درجے پر ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ کیپٹن صفدر ریٹائرڈ پر 2021میں فرد جرم عائد ہوئی جس کے بعد پراسکیوشن کے گواہوں کو طلب کیا گیا تاہم کوئی گواہ پیش نہیں ہوا۔جوڈیشل مجسٹریٹ نے کہا کہ اگر گواہ پیش نہ ہو رہے ہوں تو کسی ملزم کا لامحدود وقت کے لئے ٹرائل نہیں کیا جا سکتا، پراسکیوشن نے آڈیو کے شواہد جمع کرائے نہ فرانزک کرایا۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ایسے ٹرائل میں ملزم کو سزا کا کوئی امکان نہیں بلکہ عدالتی وقت کا ضیاع ہوگا، لہذا کیپٹن (ر)صفدر کی بریت کی درخواست کو منظور کیا جاتا ہے، ملزم ضمانت پر ہے لہذا ضمانتی مچلکے منسوخ کر کے فائل داخل دفتر کی جاتی ہے۔