سپریم کورٹ میں ایس ڈی او راجن پور اعجاز حسین شاہ کوتین سال کے لئے نوکری سے نکالے جانے کے خلاف دائر اپیل خارج

اسلام آباد(صباح نیوز)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے ایس ڈی او  راجن پور اعجاز حسین شاہ کوتین سال کے لئے نوکری سے نکالے جانے کے خلاف دائر اپیل خارج کردی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قراردیا ہیکہ چھ لوگوں کو سزا ملی اور سب کو برابر سزاملی ہے۔ چیف جسٹس نے دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل کو ہدایت کی کیس کو آئین کے آرٹیکل 212کے زمرے میں لے توہم درخواست منظور کر لیں گے۔چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سابق ایس ڈی او اعجاز حسین شاہ کی جانب سے سیکرٹری حکومت پنجاب، ہائوسنگ اربن ڈیولپمنٹ اینڈ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ لاہور اوردیگر کے دائر درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت درخواست گزار کی جانب سے آفتاب عالم یاسر بطور وکیل پیش ہوئے۔

وکیل کی جانب سے بتایا گیا ان کے مئوکل پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں بلکہ صرف نظرثانی شدہ تخمینہ لگانے کے کیس میں تین سال کے لئے نوکری سے نکال دیا گیا۔ دوران سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وکیل سے استفسار کیا کہ اس کیس میں دیگر لوگ بھی ہیں جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ مجھے ان کے بارے میں علم نہیں۔

اس پر چیف جسٹس نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ شریک ملزمان کے بارے میں نہیں جانتے ، آپ کو ضرور ان کا علم ہونا چاہیئے۔ چیف جسٹس نے وکیل کو ہدایت کہ کہ آئین کا آرٹیکل 212پڑھیں اور کیس کو اس کے ضمرے میں لے آئیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ درخواست گزار کے پاس ایپلٹ فورم تھا اور ٹربیونل کا فورم آپ کے پاس تھا، پہلے آئین کے تقاضے پورے کریں، اسپیشل ٹربیونل میں پورا کیس چلتا ہے۔ وکیل کا کہنا تھا کہ اس کے مئوکل نے کچھ نہیں پھر بھی اسے سزادی گئی۔ اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ چھ لوگوں کو سزاملی ہے، سب کو برابر سزاملی۔ عدالت نے وکیل کی جانب سے درخواست کی بحالی کی درخواست مسترکرتے ہوئے پیٹیشن خارج کردی۔