اسلام آباد(صباح نیوز) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ٹیکس نہ دینے والے 1کروڑ 60لاکھ افراد کے خلاف گھیرا تنگ کیا جارہا ہے، نادراسے اس ضمن میں ڈیٹاحاصل کر رہے ہیں، کوئی مقدس گائے نہیں، سب نے ٹیکس دیناہے ، ٹیکس کلچر بنانے کیلئے اراکین پارلیمنٹ سے شروعات کی گئی ہیں۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ ٹیکس سے جاری اخراجات پورے کئے جاتے ہیں، ٹیکس ریونیو جب تک نہیں ہوگامعاشرہ نہیں چل سکتا، لوگوں کوکہتے ہیں ٹیکس دیں اس لئے ٹیکس ڈائریکٹری جاری کررہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری ٹیکس بلحاظ جی ڈی پی کی شرح کم ہے، 1کروڑ80لاکھ افراد ٹیکس دینے کے قابل مگر20لاکھ ٹیکس دہندہ ہیں، ٹیکس نہ دینے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ نادراسے اس ضمن میں ڈیٹاحاصل کیاجارہاہے اور اس پر مزید کام ہورہاہے، 15ملین سے زائد افرادآمدن سے کم ٹیکس دیتے ہیں ان کونوٹس دئیے جائیں گے، ہمارایہ رویہ ہوناچاہیے کہ سب نے ٹیکس دیناہے۔شوکت ترین نے کہا کہ کوئی مقدس گائے نہیں، ٹیکس کلچر بنانے کے لیے اراکین پارلیمنٹ سے شروعات کی گئی ہیں، ٹیکس ڈائریکٹری میں شفافیت لانے کیلئے کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس وفاق بھی اورصوبے بھی اکھٹاکرتے ہیں، ٹیکس اداروں میں ہم آہنگی ہونی چاہیے، یہ نہ ہوکہ صوبائی ٹیکس اتھارٹیزاورایف بی آر ٹیکس کیلئے ہراساں کرے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے6سال میں ٹیکس بلحاظ جی ڈی پی کی شرح20فیصد پرلیکرجائیں، ایف بی آرکواس ضمن میں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔