کوئی ایشین ٹائیگر، مدینہ کی ریاست کا مقابلہ نہیں کر سکتا،عمران خان


لاہور(صباح نیوز) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ صحت کارڈز ہماری حکومت کا بہترین اقدام ہے، مارچ تک پنجاب میں سب کو ہیلتھ کارڈ دیا جائے گا، ہم اس راستے پر چل رہے ہیں جو قوم کی عظمت کا راستہ ہے جبکہ کوئی ایشین ٹائیگر، مدینہ کی ریاست کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔

گورنر ہاؤس لاہور میں صحت کارڈ کی تقسیم کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے وزیر اعلی پنجاب اور وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اتنے بڑے فیصلے کوئی نہیں کر سکتا، نہ پاکستان کی کسی حکومت نے ایسا اقدام کیا۔

انہوں نے کہا کہ جب میں برطانیہ گیا تو میں نے پہلی بار فلاحی ریاست دیکھی، فلاحی ریاست وہ ہوتی ہے جو لوگوں کی مدد کرتی ہے، فلاحی ریاست ایک عام آدمی کی بنیادی ضروریات پوری کرتی ہے، وہ یہ نہیں چاہتی کہ خاص طبقہ ترقی کرے، وہ چاہتی ہے کہ سب ترقی کریں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ریاست پہلی بار نبی ۖ نے بنائی تھی، پہلی بار ایک ریاست نے کمزور طبقے کی ذمہ داری لی تھی، اگر وہ ماڈل آپ نے دنیا میں دیکھنا ہے وہ مسلمان ممالک میں نہیں بلکہ یورپ میں ہے، وہاں اپنے کمزور طبقے کی مکمل ذمہ داری ریاست نے لی ہے، جب اللہ پاک ہمیں حکم کرتا ہے کہ نبی ۖ کے راستے پر چلو تو اس میں ہماری بہتری ہے جو قوم مدینہ کی ریاست اور نبی ۖکی سنت پر چلے گی تو ترقی کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک میں وسائل کم ہیں لیکن وہاں خوشحالی زیادہ ہے، نبی ۖ کا خطاب رحمت اللعالمین تھا، رحمت المسلمین نہیں تھا یعنی ان کے راستے پر جو چلے گا وہ ترقی کرے گا، پاکستان میں سب سے زیادہ روزے رکھے جاتے ہیں، نمازیں بھی زیادہ ہوتی ہیں، ہماری تبلیغی جماعتیں اتنے بڑے بڑے اجتماعات کر رہی ہیں لیکن ہم نبیۖ کے راستے پر نہیں چلتے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کی حکومت اور ہم جو اقدام اٹھا رہے ہیں، ہم اس راستے پر چل رہے ہیں جو قوم کی عظمت کا راستہ ہے، یہاں حکمرانوں کو دیکھیں تو کہتے ہیں کہ ہم پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانا چاہتے ہیں تو کیا کوئی ایشین ٹائیگر، مدینہ کی ریاست کا مقابلہ کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس راستے پر جانا چاہتے ہیں جس کے لیے پاکستان بنا تھا، اگر پاکستان اس راستے پر نہیں چلا تو یہ ہندوستان کے لوگوں کے لیے بہت بڑا دھوکا ہوگا، یہ ان لوگوں کے لیے دھوکا ہوگا جو جانتے تھے کہ انہیں پاکستان میں نہیں آنا لیکن انہوں نے پاکستان کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ تقاریر میں ہم نے اس ریاست کا بڑا نام لیا لیکن عملی طور پر ایسا کچھ نہیں ہوا۔وزیر اعظم نے ایک بار پھر عثمان بزدار اور یاسمین راشد کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ تقریباً 400 ارب روپے خرچ کے جو صحت انشورنس ملے گی اس کے حوالے سے وقت بتائے گا کہ آپ نے جو کام کیا ہے وہ میٹرو ٹرین اور دیگر منصوبوں کے مقابلے اس قوم کو کتنی دور لے کر جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اللہ نے کبھی نہیں کہا کہ نبیۖ کی منزل پر چلو کیونکہ ہم ان کی منزل تک نہیں پہنچ سکتے، اللہ نے ہمیں ان کے راستے پر چلنے کا حکم دیا ہے، 400 ارب روپے کی یہ صحت انشورنس مارچ تک سب کو مل جائے گی، یہ فلاحی ریاست کی طرف پہلا قدم ہے، اس سے پاکستان میں ایک ہیلتھ اسٹرکچر بن جائے گا۔

عمران خان نے کہا کہ اب حکومت کو ہسپتال بنانے کے لیے پیسے نہیں لگانے پڑیں گے، ہم نجی شعبوں کو جگہ دیں گے وہ خود ہسپتال بنائیں گے، ہمارا کام ہے نجی شعبوں کو میڈیکل آلات فراہم کرنا۔

انہوں نے کہا کہ جتنے ضلعی ہسپتالوں میں ڈاکٹرز نہیں جاتے ہیں انہیں بند کرکے نجی شعبوں کے حوالے کردیا جائے گا، پہلی دفعہ ہم نے گھروں کی تعمیر کے لیے کم آمدن والے افراد کو بینکوں کے ذریعے قرضے دینے کا اعلان کیا ہے، ہم نے قانون میں تبدیلی کے ذریعے بینکوں کی مدد کی اور رکاوٹیں دور کیں۔ انہوں نے کہاکہ ہوم فنانسنگ کے لیے مجموعی طور 260 ارب روپے کی درخواستیں موصول ہوئیں جبکہ بینکس 110 ارب روپے کے قرضے منظور کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 20 لاکھ خاندانوں کو بلاسود 27 لاکھ روپے تک کے قرضے اور راشن پروگرام کے تحت 54 فیصد آبادی کو راشن دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ کامیاب پاکستان پروگرام میں ہم شہر میں نوجوانوں کو 5 لاکھ اور کسانوں کو 5 لاکھ روپے تک بلاسود قرضے دے رہے ہیں، اس پروگرام کی نگرانی ایک کمیٹی کرے گی۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب میں سب کو مارچ تک ہیلتھ کارڈ دے دیا جائے گا، خیبر پختونخوا میں سب کو ہیلتھ کارڈ مل چکا ہے اور اب بلوچستان، گلگت بلتستان اور کشمیر میں لوگوں کو ہیلتھ کارڈ پہنچانا ہے۔

بعد ازاں وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملاقات کی جس کے دوران صوبے کے امور سے متعلق وزیراعظم کو بریفنگ دی اور بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں اور جاری ترقیاتی منصوبوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے تعلیم، صحت اور امن وامان کیلئے پنجاب حکومت کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے پنجاب حکومت کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور عوامی اقدامات کے کاموں میں مزید تیزی لانے کی ہدایت کی۔