قوم پر مسلط کردہ منی بجٹ اقتصادی غلامی کا طوق ہے،لیاقت بلوچ


فیصل آباد(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی وسابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے تابع مسلط کردہ منی بجٹ اقتصادی غلامی کا طوق ہے۔

فیصل آباد میں اتحاد امت علما ومشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے احکامات کے تابع قوم پر مسلط کردہ منی بجٹ اقتصادی غلامی کا طوق ہے۔ قومی معیشت گردی رکھ دی گئی اور اسٹیٹ بینک کی رہی سہی آزادی ختم کرکے بالواسطہ بھارتی نگرانی میں دیئے جانے کی فنانس بل ترمیم قابل مذمت ہے۔ اقتصادی غلامی کے سدباب کے لیے صرف پارلیمنٹ نہیں سڑکوں چوراہوں پر عوام کو آنا ہوگا وگرنہ آنے والی نسلیں غلامی بربادی اور رسوائیوں کا شکار رہیں گی۔ وزیر اعظم عمران خان ضد ،انا، ہٹ دھرمی کی وجہ سے قومی قیادت ،معاشی ماہرین اور مظلوم عوام کی آواز نہیں سن رہے۔ مہنگائی بے روزگاری پیداواری لاگت اورافراطِ زر بڑھے گا۔ عوام کی قوت خرید ختم ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سود، قرضوں، کشکول پھیلا کر بیرونی بیساکھیاں بربادی ہیں۔ خوداری ،خود انحصاری اسلام کامعاشی نظام ہی معاشی بحرانوں سے نجات کا ذریعہ ہے ، توحید و رسالت کی بنیاد پر نظام ہی عدل و انصاف کا نظام مل سکتا ہے۔ زبان ، نسل، رنگ، پیشہ اورمذہب کی بنیاد پر نہیں ، جاہ نسب نہیں تقویٰ ہی شرف انسانیت کا معیار ہے۔ علما، اساتذہ، مدارس اگر اپنے اپنے مسالک کی ترویج پر باہمی دوریاں پیدا کرتے رہیں گے تو فرقہ واریت نئی نسل کی تہذیب، اخلاق اور انسانی اقدارکو تباہ کردے گی۔ افغانستان میں عظیم فتح اور کشمیریوں ،فلسطینیوں کی عقیدہ کی حفاظت آزادی کی پر عزم امنگ اتحاد امت کا مطالبہ کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نیٹو فورسز اپنی شکست کی ذلت کو امت کے انتشار میں چھپا دینا چاہتی ہیں۔ اسلامی تعلیمات کو عوام میں فروغ دیا جائے۔ اسلام جاگیرادری استحصالی سرمایہ دارانہ نظام کی لعنت کا مکمل خاتمہ چاہتا ہے۔ اسلام اقتدار پارلیمنٹ کے ذریعے انسانوں پر انسانوں کی نہیں اللہ کی حاکمیت چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک کی پارلیمنٹ ،قرآن وسنت کے مطابق قانون سازی کی پابند ہیں۔ وزیراعظم عمران کی حکومت ریاست مدینہ کا نظام دینے کی آڑ میں ملک کو سیکولر ازم ،لبرل ازم مادر پر آزادی کے حوالے کررہی ہے۔ علمامشائخ کسی قیمت پر پاکستان کو سیکولر ریاست نہیں بننے دیں گے۔