سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف جے یو آئی اور ایم ڈبلیو ایم کے مظاہرے

اسلام آباد،کراچی ،کوہاٹ(صباح نیوز)سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف مجلس وحدت المسلمین اور جمعیت علمائے اسلام کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔کراچی پریس کلب کے باہر مجلس وحدت مسلمین نے سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے خلاف مظاہرہ کیا، جس میں شیعہ علمائے کرام اور ایم ڈبلیو ایم کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔مظاہرین کی جانب سے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور قرآن مجیدکی بیحرمتی کرنے والے کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

رہنما ایم ڈبلیو ایم علامہ مبشر حسن نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سویڈن میں توہین قرآن کا یہ پہلا واقعہ نہیں، حکومت پاکستان سویڈن کے سفیر کو فوری ملک سے نکالے، جب کہ تمام عالم اسلام سویڈن حکومت سے سفارتی تعلقات ختم کرے۔ڈاکٹرصابرابومریم کا کہنا تھا کہسویڈن حکومت نے فریڈم آف ایکسپریشن کے کالے قانون کو لاگو کیا، عالمی استعمار امریکا و اسرائیل ایسے تمام کالے قوانین اور بے حرمتیوں کے پیچھے ہیں، سویڈن کے سفیر کو ملک سے بے دخل اور حکومتی سطح پر احتجاج کیا جائے۔سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی کرنے والے شیطان صفت افراد کے خلاف جمیعت علما السلام ف کی ضلعی قیادت نے کوہاٹ پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

جس میں سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی۔احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے گوہر خان سیف اللہ نے کہا کہ سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے شیطان صفت افراد کو سویڈن حکومت سخت سے سخت سزا دے۔ضلعی صدر مولانا عبدالحئی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سویڈن میں ہونے والے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں، اس سے تمام عالم السلام کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔مسلمان تو مسلمان سکھ برادری کی بھی سویڈن میں قرآن مجید کی بیحرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کررہی ہے، اور ذمہ دران کو کڑی سے کڑی سزا دینے کا مطالبہ کررہی ہے۔ننکانہ صاحب میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سکھ رہنما اور پنجابی سکھ سنگت پاکستان کے چیرمین سردار گوپال سنگھ چاولہ کا کہنا تھا کہ دنیا کے تمام مذاہب نے دوسرے مذاہب کی عبادت گاہوں، مقدس ہستیوں اور مذہبی کتابوں کے احترام کا درس دیا ہے۔

گوپال سنگھ چاولہ کا کہنا تھا کہ سویڈن میں مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن مجید کی بیحرمتی قابل مذمت ہے، ایسے واقعات دنیا کے امن کے لے بہت خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں، اس لے عالمی طاقتوں کو چاہے کہ وہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لے اپنا کردار ادا کرے۔سویڈن میں قرآنِ پاک کی بے حرمتی کے خلاف خیبرپختونخوا بار کونسل نے پیر کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بار کونسل کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ صوبہ بھر کے وکلا کل پرامن احتجاج کریں گے اور کالی پٹیاں باندھ کر عدالتوں میں پیش ہوں گے۔بار کونسل نے اپنے بیان میں نفرت انگیز اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نفرت و تعصب پر مبنی حرکت نے مسلمانوں کو گہری چوٹ پہنچائی، نفرت انگیز حرکت کا مسلمانوں میں غصہ و اشتعال دلوانے کے علاوہ کوئی مقصد نہیں، حکومت اقوام متحدہ کے ذریعے پروپیگنڈا روکنے کیلئے اقدامات کرے۔

صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ سویڈن میں عدالتی سرپرستی میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، قرآن مجید کی بے حرمتی کرنے والوں کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کئے جائیں، سویڈن کے سفیر کو فل فور ملک بدر کیا جائے اور پاکستانی سفیرکو سویڈن سے واپس بلایا جائے۔اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ سویڈن کی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کا کیا جائے گا اور کل سے پاکستانی تاجر سویڈن کی مصنوعات کی خریدوفروخت نہیں کریں گے۔ دنیا بھرکے مسلمانوں سے سویڈن کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کرتا ہوں۔

تاجر رہنما نے مزید کہا کہ دنیا کبھی کبھی ایسی ناپاک جسارت کرکے ہمیں آزماتی ہے، اور ہم جس حال میں ہوں ناپاک جسارت کرنے والے کوچھوڑتے نہیں، دنیا اس بات کو سمجھے کہ قرآن مجید تمام جہان کے انسانوں کے لئے نصیحت ہے۔دوسری جانب پاکستان میں واقع سویڈن ایمبیسی کی جانب سے ٹویٹر اکانٹ پر بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سویڈن اسلامی فوبیا کو سختی سے رد کرتا ہے۔سویڈن ایمبیسی نے اپنے بیان کو دہراتے ہوئے کہا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی انفرادی واقعہ ہے، جس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں۔اس سے پہلے سویڈن کے وزیر اعظم کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کو نامناسب کہا گیا تھا۔۔