تبدیلی کی شکل میں ملک پرتباہی مسلط کی گئی ،سعد رفیق


لاہور (صباح نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے نائب صدر اور سابق وفاقی وزیر برائے ریلویز خواجہ محمدسعد رفیق نے کہا ہے کہ گذشتہ ساڑھے تین سالوں میں پاکستان پر تبدیلی اور سونامی کی شکل میں تباہی مسلط کی گئی ۔

ان خیالات کااظہار خواجہ سعد رفیق نے اپنے بھائی رکن پنجاب اسمبلی خواجہ سلمان رفیق کے ہمراہ پیراگون ہائوسنگ اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف نے وطن واپس تو ضرور آنا ہے لیکن وہ تبھی آئیں گے جب ان کی جماعت ان سے درخواست کرے گی، (ن)لیگ سمجھتی ہے کہ نواز شریف جہاں ہیں انہیں وہیں رہنا چاہئے اوراپنا علاج کروانا چاہئے اورظالموں کے ہتھے چڑھنے کی کوئی ضرورت نہیںہے۔

دنیا کی تاریخ یہ بتاتی ہے کہ قیادتیں جلاوطنی میں تحریکوں کی قیادتیںکرتی رہی ہیں، یہ کوئی نئی بات نہیں ہے اور یہ کوئی صرف پاکستان کے لئے نہیں ہے۔ ۔ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کہتے تھے کہ یہ سونامی ہے اور ہم کہتے تھے کہ سونامی تو منحوس ہوتی ہے اوروہ تو تباہی لاتی ہے۔ گذشتہ ساڑھے تین سالوں میں پاکستان پر تبدیلی اور سونامی کی شکل میں تباہی مسلط کی گئی ہے ، ظاہر ہے اس نے واپس جانا تھا اس کا وقت پورا ہوچکاہے۔

پنجاب میں جتنے بھی ضمنی انتخابات ہوئے ہیں، ایک، دو نکال کر وہ بھی ہم نے جیتے ہیں اورعوامی عدالت نے پی ٹی آئی کو شکست دی ہے، کنٹونمنٹ بورڈز میں بھی ان کو شکست ہوئی،اب خیبرپختونخوا میں جہاں وہ دوتہائی اکثریت کے دعوے دار تھے یا جیسے بھی ان کو دلوائی گئی تھی اب وہاں بھی لوگوں نے ان کا دھڑن تختہ کردیا ہے ، یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ آنے والا سیاسی نقشہ کیا ہو گا ، جب بھی لوگوں کو ووٹ ڈالنے کا موقع ملا وہ کام کو ووٹ دیں گے، وہ آئین اور قانون کی حکمرانی کرنے والوں کو ووٹ دیں گے ، وہ بھاڑے کے ٹٹوئوں اور بچے جمہوروں کو ووٹ نہیں دیں گے ۔ میرا خیال ہے کہ اگر پنجاب میں بلدیاتی انتخابات حکومت کے بس میں ہوا تو وہ تونہیں کرائے گی کیوں کہ وہ ان کو وارہ نہیں کھاتے، البتہ آئینی ضرورت ہے اور عدالتی حکم ہو تو یا الیکشن کمیشن آف پاکستان کی آئینی ذمہ داری ہو تو وہ الگ بات ہے، لیکن حکومت یہ رسک کبھی نہیںلے گی۔

ایک سوال پر  انہوں نے کہا کہ کیا الیکشن کااعلان ہو گیا ہے، گزارش ہے جب الیکشن کا اعلان ہو گا تو وزیر اعظم کے امیدوار کا اعلان بھی کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ احتساب بھی وفات پارہا ہے چونکہ یہ انتقام تھا اور احتساب تو تھا نہیں۔ ابھی ایک نیب میں تقرری کی گئی ،ایک گریڈ22کے ریٹائرڈ افسر کو بغیر اشتہار دیئے اور رولز کو ریلیکس کرکے ڈی جی نیب لگادیتے ہیں اورسمجھتے ہیں کہ لوگوں کو کانوںکان خبر نہیں ہو گی ،لاہور ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری جنرل نے پٹیشن دائر کی ہے اوراس پر حکومت سے جواب طلب کیا گیا جو تفصیلات سامنے آئی ہیں وہ ہوش ربا ہیں،ایک طرف آپ کہتے ہیں کہ احتساب کے ادارے کو غیر جانبدار ہونا چاہئے یہ کیسی غیر جانبداری ہے کہ آپ ایک آدمی کو پورے ملک میں سپاٹ کرتے ہیں اوررولز ریلیکس کرتے ہیں ، رعایت دیتے ہیں اور ڈی جی نیب لگادیتے ہیں ، ہمیں اگلا منصوبہ بھی معلوم ہے کہ اس کے بعد انہیںکہاں پوسٹ کیاجائے گا اوران سے کون ساکام لیا جائے گا ، عمران خان کو ان کاموں اورحرکتوں سے باز آجانا چاہئے اپنی فکر کریں انہیں ابھی تک اپنے مخالفوں کی فکر پڑی ہوئی ہے اپنی کارکردگی ٹکے کی نہیں ، لوگ جگہ جگہ آپ کو فارغ کررہے ہیں، اب بھی دل یہی کرتا ہے کہ کسی طرح میرے سارے مخالف ملیامیٹ ہوجائیں اوروہ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ نیب کے ذریعے یہ کام مزید کرلیں گے، مزید نہیں ہونا، یا وہ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ آرڈیننس لے آئے ہیں توان کو کوئی سوال جواب نہیں کرے گا ، یہ بھی نہیں ہو گا ، جو آپ نے گڑھا کھوداتھا اس میں آپ نے ہی گرنا ہوتا ہے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ افغانستان کے معاملہ پر اوآئی سی کا اجلاس ایک اہم پیش رفت ہے پر اس میں ہماری درخواست یہ تھی کہ جب اوآئی سی وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس ہورہا ہے تو افغان ایشو کے ساتھ کشمیر ایشوکو بھی زیر بحث آنا چاہئے تھا وہ پاکستانیوں کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور پاکستان کی تشکیل کا نامکمل ایجنڈاہے ، جو ہمارانامکمل ایجنڈا ہے وہ تو غیر معمولی اجلاس کے ایجنڈے پر نہیں تھا ، اسے بھی ایجنڈے پر ہونا چاہئے تھا ، بہرحال افغانستان میں ایک انسانی بحران ہے اس کو حل کرنا مسلم امہ کی ذمہ داری بھی ہے اورعالمی ضمیر کی ذمہ داری بھی ہے اورسپر پاورزکی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ افغانستان کو افغان قوم کو تنہا نہ چھوڑیںجو عمران خان اور پی ٹی آئی کے ساتھ ہورہا ہے وہ سارا مکافات عمل ہے، آپ کے کان میں کوئی کھسر پھسر کرے توآپ کنٹینر پر کھڑے ہو کراسے گالیاں دیتے تھے،آپ کو کسی نے بتادیا کہ فلاح کام ہوا تو آپ نے پتا ہی نہیںکیااوراس کے پیچھے چل پڑے، دنیا کا کوئی بہتان نہیں ہے جو آپ نے اپنے مخالفین پر نہ لگایا ہو، بے شرمی کی حد تک جاکرانہوں نے یہ کام کیا ہے تو جو کیا ہوا ہے وہ باری دینی نہیں ہے جبکہ احتساب عدالت نے خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہائوسنگ سکینڈل کی سماعت12جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے نیب کے مزید گواہوںکو آئندہ سماعت پر بیان ریکارڈکروانے کے لئے طلب کر لیاہے۔ دوران سماعت نیب کی گواہ شگفتہ کا بیان ریکارڈ کیا گیا اوراس پر خواجہ سلمان رفیق کے وکیل نے جرح بھی کی۔ دوران سماعت خاتون نے بتایا کہ انہوںنے پیراگون ہائوسنگ سکیم جو پلاٹ بک کروایا تھا وہ انہیں نہیں ملا تاہم انہیں متبادل پلاٹ فراہم کیاگیاہے۔