سراج الحق کامعروف عالم دین مولانا محمد یوسف اصلاحی کے انتقال پر گہرے دکھ ،افسوس کا اظہار


لاہور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے معروف عالم دین اور مختلف کتابوں کے مصنف مولانا محمد یوسف اصلاحی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی عالم اسلام کے لیے خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔

اپنے تعزیتی بیان میں انہوں نے کہاکہ مولانا یوسف اصلاحی عظیم دانشور، عظیم معلم اور عظیم مبلغ تھے۔ مولانا علم و عمل کے جامعہ اور اعلیٰ اخلاق و کردار کے حامل انسان تھے۔ مرحوم کی وفات پورے عالم اسلام کے لیے بڑا نقصان ہے۔ مولانا 1953ء میں 25سال کی عمر میں جماعت اسلامی ہند کے ممبر بنے اور اس کے بعد مختلف عہدوں پر خدمات سرانجام دیں۔ مرحوم جماعت اسلامی ہند کے مجلس شوریٰ کے رکن بھی تھے۔ مولانا یوسف اصلاحی کی کتاب ”آداب زندگی” کو عالمی شہرت حاصل ہوئی جس کو دنیا کی کئی زبانوں میں ترجمہ کر کے شائع کیا گیا۔ اس کے علاوہ مرحوم تقریباً 60سے زائد کتابوں کے مصنف بھی تھے۔

نائب امراء لیاقت بلوچ، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، اسد اللہ بھٹو، راشد نسیم، میاں محمد اسلم، سیکرٹری جنرل امیر العظیم، شیخ الحدیث مولانا عبدالمالک، رہنما جماعت اسلامی حافظ محمد ادریس، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، نائب قیمین اظہر اقبال حسن، وقاص جعفری، محمد اصغر، بختیار معانی، حافظ ساجد انور و دیگر قائدین نے بھی مولانا محمد یوسف اصلاحی کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لیے مغفرت کی دعا کی ہے۔

علاو ازیں نائب امیر جماعت اسلامی راشد نسیم نے  بھی مولانا یوسف اصلاحی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری دنیا میں مسلمانوں خصوصاً نوجوان نسل ان سے استفادہ کرتے رہے ہیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ مرحوم نے طویل عرصہ تک نوجوانوں کی ذہن سازی کے لیے اہم کردار ادا کیا۔ یوسف اصلاحی نے جدید مغرب کی لادینی یلغار کے مقابلہ میں اسلام کو سلیقہ سے پیش کر کے اس کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں مولانا یوسف اصلاحی  کے مشن کو آگے بڑھانے کی ہمت دے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی خدمات کو شرف قبولیت بخشے اور انھیں جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔