لاہور (صباح نیوز) پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر سردار محمد الفرید ظفر نے کہا ہے کہ پاکستان میں گردے کے امراض کی بڑھتی ہوئی شر ح نہائیت تشویش ناک ہے ، گردوں کے فیل ہونے کی وجہ سے ہر سال ہزاروں قیمتی جانیں لقمہ اجل بن جاتی ہیں اور ضرورت اس امر کی ہے کہ اس مرض کی بر وقت تشخیص،مناسب علاج اور لوگوں میں آگاہی پیدا کی جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور جنرل ہسپتال کے اسٹیٹ آف دی آرٹ ڈائیلسز سنٹر کے معائنے کے موقع پر کیا ۔ پروفیسر آف یورالوجی ڈاکٹر خضرحیات گوندل، ایم ایس ڈاکٹر عامر غفور مفتی ، ہیڈ آف دی ڈیپارٹمنٹ نیفرالوجی ڈاکٹر یاسر حسین ، ڈاکٹر شاہ جہان، ڈاکٹر عبدالعزیز، اشک ناز و دیگر بھی موجود تھے۔ پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ طبی ماہرین کو امراض گردہ کی روک تھام کیلئے موثر حکمت عملی اور میڈیکل ریسرچ پر توجہ دینا ہوگی کیونکہ ایسے مریضوں کا ڈائیلسز مستقل علاج نہیں اور ڈائیلسز کروانے والے مریضوں کی تعداد میں روز افزوں اضافہ سے وسائل بھی ناکافی ثابت ہو رہے ہیں۔
پروفیسر خضر حیات گوندل نے پرنسپل کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جنوری 2021سے اب تک جنرل ہسپتال میں17,250ڈائیلسز بلامعاوضہ کئے گئے جس کیلئے حکومت پنجاب سالانہ 3کڑور 92لاکھ82ہزار اور 800روپے فراہم کرتی ہے ،ڈائلسز کی 36مشینیں جنرل ہسپتال میں کام کر رہی ہیںجبکہ ہیپا ٹائٹس و انفیکشن والے مریضوں کیلئے علیحدہ سے مشینیں مختص کی گئی ہیں تاکہ دیگر مریض متاثر نہ ہوں۔انہوں نے بتایا کہ اس شعبہ میں روزانہ اوسطاً 60تا70ڈائیلسز کئے جاتے ہیں اوردن بدن ڈائلسز کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ شعبہ ڈائیلسز کی بہت بڑی خوبی اور انسانی خدمت کی منفرد مثال یہ ہے کہ کورونا وباء کے دوران اکثر ہسپتالوں کے مختلف شعبہ جات میں کام روک دیا گیا تھا لیکن ایل جی ایچ کا ڈائیلسز یونٹ معمول کے مطابق ضرورت مندوں کو مذکورہ سہولت فراہم کر کے انسانی جانیں بچاتا رہاہے۔
میڈیا سے گفتگو میں پروفیسر الفرید ظفر کا کہنا تھا کہ ایسے مریضوں کا مستقل علاج گردہ کی پیوندکاری ہے جس کے لئے اعضاء عطیہ کرنے کے کلچر کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اس بارے میں لوگوں کو آگاہی فراہم کرکے ان کا شعور اجاگر کرنا ضروری ہے تاکہ لوگ رضاکارانہ طور پر گردوںکی بیماریوں میں مبتلا اپنے قریبی عزیزوں کو گردہ بلاخوف و خطر عطیہ کرسکیں ۔
انہوں نے کہا کہ امراض گردہ کے ماہرین کا بھی واضح اعلان ہے کہ ایک گردہ کے ساتھ بھی انسان نارمل زندگی بسر کر سکتا ہے لہذا ضرورت مند مریضوں کو گردہ عطیہ کرنے والے شخص کی جان کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوتا۔ میڈیکل سپرٹینڈنٹ ڈاکٹر عامر غفور مفتی نے کہا کہ نجی سیکٹڑ میں ایک ڈائیلسز پر 3سے 4ہزار روپے خرچ ہوتے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی ہدایت کے مطابق جنرل ہسپتال میں کسی مریض کی ایک پائی بھی خرچ نہیں ہوتی ۔
پرنسپل پی جی ایم آئی اور ایم ایس ایل جی ایچ ڈاکٹر عامر غفور مفتی نے ڈائیلاسز کروانے والے مریضوں کی خیریت دریافت کی جنہوں نے مفت طبی سہولیات کی فراہمی پر اطمینان کرنے کے ساتھ ڈاکٹرز و نرسز کے حسن اخلاق کی تعریف کی جس پر پرنسپل پروفیسر الفرید ظفر نے شعبہ ڈائیلسز میں فرائض سر انجام دینے والے ڈاکٹرز ، نرسز اور پیرا میڈیکس کو تعریفی اسناد دینے کا بھی اعلان کیا