بلدیاتی انتخابات ،بیشتر مقامات پر بد نظمی ،متعدد افراد زخمی ہوگئے


پشاور(صباح نیوز)پشاورسمیت خیبرپختونخوا کے 17اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوران بیشتر مقامات پر بد نظمی کے واقعات پیش آئے جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔کئی مقامات پر پولنگ روک دی گئی جبکہ خواتین کے پولنگ اسٹیشنوں میں مردوں کے داخلے پر پابندی کے باوجود مردوں کے داخل ہونے پر دھم پیل کے واقعات پیش آئے ۔

تفصیلات کے مطابق پشاور کی 7تحصیلوں سمیت صوبے کے 17اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوران کئی مقامات پر بے نظمی کے واقعات رونما ہوئے ۔ گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول شاہ عالم پولنگ اسٹیشن میں بے نظمی دھکم پیل میں 1 پولیس اہلکار سمیت 2 افراد زخمی ہو گئے۔

تحصیل شاہ عالم کے گورنمٹ پرائمری سکول شاہ عالم پولنگ سٹیشن میں دھکم پیل اور بے نظمی کے باعث 1 شخص کی حالت غیر ہو گئی جسے ہسپتال منتقل کر دیاگیا ۔ووٹرز کی جانب سے دھکم پیل میں پولیس اہلکار سمیت 2 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ملنے پر ایس پی سیکورٹی محمد نبیل کھوکھر نفری کے ہمراہ متعلقہ پولنگ سٹیشن پہنچ گئے۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگ قطاروں میں کھڑے نہ ہو کر خود بے نظمی پیدا کر رہے ہیں۔

ایس پی سیکورٹی نے کہا کہ پولیس انتخابی عمل میں پر امن ماحول فراہم کرنے کے لیے بھرپور کوشش کر رہی ہے۔اسی طرح میونسپل انٹرکالج شاہی باغ میں مہر ناکارہ ہونے پر پولنگ روکنا پڑی۔ ابراہیم آباد کے خواتین پولنگ اسٹیشنوں میں مردوں کے داخل ہونے پر جھگڑا ہوا ۔ضلع خیبر میں بدنظی کی شکایت پر ہنگامہ ہوا اور بیلٹ باکس توڑ دیا گیاجبکہ پولنگ اسٹیشنوں میں پابندی کے باوجود کیمرے کا استعمال ہوتارہا اور ووٹرز ووٹ کی تصاویر بناکر سوشل میڈیا پر ڈالتے رہے ۔

اسی طرح پشاور این سی 33 اور 34 کے پولنگ اسٹیشنوں میں بیلٹ پیپر پہنچنے پر تنازع شروع ہوگیا۔ اے این پی اور پیپلزپارٹی کے امیدواروں نے مخالف پارٹی پر دھاندلی کا الزام لگا دیا۔ الیکشن سے پہلے بیلٹ پیپر پہنچنے پر مظاہرین سکول میں داخل ہوگئے اور نعرے بازی کی۔ پولیس نے تحصیل گور گٹھڑی سکول کی پریذائیڈنگ آفیسرکو گرفتارکر لیا۔ ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن نے پولنگ عملے کو فوری طور پر ہٹا دیا۔

لکی مروت میں ملتانی منجی والہ کے خواتین کے پولنگ سٹیشن کے باہر 2 امیدواروں کے حامی گروپوں میں فائرنگ ہوئی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جس کے بعد پولنگ کچھ دیر کے لئے روک دی گئی۔اسی طرح پشاور گلبہار کے پولنگ سٹیشن میں ہنگامہ آرائی ہوئی اورکارکن آپے سے باہر ہوگئے اور بیلٹ باکس توڑ کر بیلٹ پیپر بھی پھاڑ کر زمین پر پھینک دیئے جس کے بعد پولنگ اسٹیشن پر ووٹنگ کا عمل روک دیا گیاتاہم بعد ازاں حالات پر امن ہونے پر پولنگ دوبارہ شروع کر دی گئی ۔

بنوں کی تحصیل بکاخیل میں امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث پولنگ ملتوی کردی گئی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ڈی آر او بنوں اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کی جانب سے کچھ پولنگ اسٹیشنوں پر ناخوشگوار واقعات اورامن و امان کی مخدوش صورتحال کی نشاندہی کی گئی۔چیف الیکشن کمشنر نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ۔

خیبر پختونخوا بلدیاتی انتخابات: فائرنگ، راکٹ داغنے کے واقعات، 2افراد جاں بحق،3زخمی

خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوران مختلف حلقوں میں فائرنگ، راکٹ داغنے اور ہنگامہ آرائی کے واقعات رونما ہوئے۔ کرک میں فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق اور 3زخمی ہو گئے۔خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کی گہما گہمی عروج پر رہی اور مختلف انتخابی حلقوں میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔

کرک کی تحصیل تخت نصرتی میں پولنگ کے دوران پولنگ اسٹیشن پر فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ حدہ بانڈہ پولنگ اسٹیشن پر پیش آیا۔ جس کے بعد تخت نصرتی،غری خیل، حدہ بانڈہ اور لغڑی بانڈہ میں پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔

زخہ خیل میں صورت حال کشیدہ ہونے کے باعث کئی پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ کا عمل روک دیا گیا جبکہ جھگڑے کے دوران راکٹ لانچر بھی فائر کیا گیا اور بیلٹ بکس وغیرہ توڑ دیے گئے۔ جھگڑوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔مہمند کی تحصیل حلیم دورباخیل میں بھی پولنگ کے دوران بدنظمی کی صورتحال رہی۔ ووٹر زبردستی پولنگ بوتھ کے اندر داخل ہو گئے جس کے باعث پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔