بھارتی فوج نے  مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ4 سال کے دوران 750 سے زائد کشمیریوں کو شہید کر دیا


سری نگر: بھارتی فوج نے  مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ4 سال کے دوران 750 سے زائد کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے ۔5 اگست 2019  کو مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت  کے قانون آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد بھارتی فوج نے  جاری کریک ڈاؤن کے دوران  سینکڑوں افراد کو گرفتار کر لیا ہے ۔

اس دوران شہید ہونے والے   750  کشمیریوں میں 14 خواتین بھی شامل ہیں۔5 اگست 2019   کے بعد جاری لاک ڈاؤن میں تحریک حریت جموں وکشمیر کے چیرمین، محمد اشرف صحرائی اور الطاف احمد شاہ کو حراست میں موت کا نشانہ بنایا گیا۔ قائد تحریک آزادی کشمیر ، سید علی گیلانی ایک دہائی سے زائد عرصے تک گھر میں نظربند رہنے کے دوران  سری نگر میں انتقال کر گئے۔ مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کی  کارروائی میں زیادہ تر  نوجوانوں کو  جعلی مقابلوں اور حراست میں مارا گیا۔ نوجوانوں کو گھروں سے اٹھایا گیا اور پھر مجاہدین یا مجاہد تنظیموں کے اوور گراؤنڈ ورکرز کہنے کے بعد قتل کر دیا گیا ۔

جموں وکشمیر میں پرامن مظاہرین اور سوگواروں پر بھارتی فوجیوں، نیم فوجی دستوں اور پولیس اہلکاروں کی جانب سے طاقت کے وحشیانہ استعمال، پیلٹ اور آنسو گیس کے گولوں کے استعمال سے کم از کم 2,354 افراد شدید زخمی ہوئے۔ بھارتی فوج کی کارروائی کے نتیجے میں 51 خواتین بیوہ اور 126 بچے یتیم ہو گئے۔ اگست 2019  کو مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت  کے قانون آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد درجنوں سرکاری ملازمین، جن میں زیادہ تر مسلمان تھے، کو فرضی الزامات اور حق خود ارادیت کی حمایت کے الزام میں ملازمتوں سے برطرف کردیا گیا  سینکڑوں جائیدادیں، جن میں مکانات، زمینیں، دفاتر اور اسکول شامل تھے، ضبط کر لیے تھے۔