اسلام آبا د ہائی کورٹ نے جماعت اسلامی کراچی کی درخواست پر کراچی کی چھ یونین کونسلوں میں دوبارہ گنتی کے عمل کوروکتے ہوئے حکم امتناع جاری کردیا

اسلام آباد(صباح نیوز)اسلام آبا د ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے جماعت اسلامی کراچی کی درخواست پر کراچی کی چھ یونین کونسلوں میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے حکم سے جاری دوبارہ گنتی کے عمل کوروکتے ہوئے حکم امتناع جاری کردیا۔ عدالت نے درخواست پرالیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے اور مزید سماعت (بدھ)تک ملتوی کردی ہے۔

درخواست گزار کی جانب سے صدر اسلام آباد بار ایسوسی ایشن چوہدری قیصر امام ایڈووکیٹ اور احسن جاوید شورش ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیرراجہ عارف سلطان منہاس اور صدر پبلک ایڈکمیٹی سیف الدین ایڈوکیٹ کی جانب سے الیکشن کمیشن کے حکم کو اسلام آباد ہائی کورت میں چیلنج کیا گیا تھا۔ اسلام آبا د ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے درخواست پر سماعت کی اور کراچی کی چھ یونین کونسلوں میں دوبارہ گنتی کے جاری عمل کو تاحکم ثانی روکنے کا حکم دیا ہے۔

درخواست گزار کی جانب سے دائر درخواست میں مئوقف اختیار کیا گیا ہے کہ انتخابات کے بعد تقریباًدوماہ کاعرصہ گزرچکا ہے اورجو بیلٹ باکسز ہیں، تھیلے ہیں اور جو دیگرریکارڈ ہے وہ کھل چکا ہے اورریکارڈ ٹیمپر ہو چکا ہے اور جو ریٹرننگ آفیسرز دھاندلی میں ملوث تھے انہی کے پاس دوبارہ گنتی کا معاملہ بھیج دیا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ چھ یونین کونسلوں میں دوبارہ گنتی کا فیصلہ انصاف کے اصولوں کے منافی ہے۔

جماعت اسلامی کی درخواست تھی کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین و قانون سے ماورا فیصلہ ہے جسے معزز عدالت روکنے کا حکم دے ۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے دوبارہ گنتی کے حکم کوکالعدم قراردیا جائے اور ہم نے جو فارم 11کے مطابق الیکشن نتائج الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پاس جمع کروائے ہیں ان کے مطابق جماعت اسلامی کے امیدواروںکو کامیاب قراردیا جائے یا پھر ان چھ یونین کونسلوں میں دوبارہ پولنگ کروانے کا حکم دیا جائے۔

جبکہ درخواست گزار کی جانب سے دھاندلی میںملوث الیکشن کمیشن کے عملے کے خلاف کاروائی کا حکم دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیرراجہ عارف سلطان منہاس کی جانب سے 15جنوری 2023کوکراچی کے بلدیاتی انتخابات میں پولنگ کے بعد چھ یونین کمیٹیوں میں ہونے والی دھاندلی کو الیکشن کمیشن آف پاکستان میں چیلنج کیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے درخواست پر متعدد سماعتوں کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو 22مارچ کو سناتے ہوئے کراچی کی چھ یونین کونسلوں میں دوبارہ گنتی کروانے کا حکم دیا گیاتھا۔