معیشت کو سود سے پاک کرنے کے سلسلے میں ٹرانسفارمیشن پلان حتمی مرحلے میں ہے،ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا

اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت معیشت کو سود سے پاک کرنے کیلئے پرعزم ہے، اس سلسلے میں ٹرانسفارمیشن پلان تیاری کے حتمی مرحلے میں ہے۔

قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات میں آسیہ عظیم کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ایف بی آر کے ریکارڈ کے مطابق اس وقت ملک میں 3161غیرملکی کمپنیاں موجود ہیں جن میں 2021 میں 307 ارب اور 2022 میں 340 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گئی۔ ہیلتھ کارڈ کے ذریعے علاج معالجہ کیلئے مرکز اور صوبے کردار ادا کررہے تھے۔

اس کا بجٹ بہت زیادہ بڑھ گیا تھا ہم اس کی ری ڈیزائننگ کررہے ہیں تاکہ صرف مستحق لوگوں کو علاج معالجہ کی سہولت مل سکے۔ ایک اور ضمنی سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے کہا کہ ٹیکسوں میں استثنا ٹرن اوورکی بنیاد پر دیا جاتا ہے۔ عالیہ کامران کے سوال کے جواب میں ڈاکٹرعائشہ غوث پاشا نے کہا کہ حکومت سود سے پاک معیشت کیلئے پرعزم ہے۔ عدالت کے فیصلے کے مطابق پانچ سالوں میں ہم نے معیشت کو سود سے پاک کرنا ہے۔ اس حوالے سے کمیٹی قائم کرکے ٹرانسفارمیشن پلان بنایاجارہا ہے۔

مولانا عبدالاکبرچترالی کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہا کہ اس کمیٹی میں سٹیٹ بینک، وزارت خزانہ ، علما کرام اور باقی تجارتی بینکوں کے نمائندے ہیں،ہم معیشت کو سود یسے پاک بنانے کیلئے بھرپور اندازمیں آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک نے شرح سود میں اقتصادی صورتحال کو مدنظر رکھ کر بڑھایا ہے۔ اس معاملے میں حکومت کا کردار نہیں ہوتا۔

خزانے کی وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا نے وقفہ سوالات کے دوران اراکین کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت حالیہ مہنگائی کو مدِنظر رکھتے ہوئے عام آدمی کو ریلیف مہیا کرنے کی بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔ ہم نے مستحق خاندانوں کی امداد کیلئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ملنے والی وظیفے کی رقم میں اضافہ کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو کم نرخوں پر اشیائے ضروریہ مہیا کرنے کیلئے رمضان پیکیج بھی دیا گیا ہے۔عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ حکومت پٹرولیم مصنوعات پر بھی مخصوص اعانت فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ حکومت خسارے کو کم کرنے اور حالیہ مالی مشکلات کے تناظر میں ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے کو ترجیح دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف عدالتوں میں ٹیکس سے متعلق زیر التوا کیسوں کو نمٹانے کا کام تیز کرنے کیلئے کمیٹی بھی قائم کر دی گئی ہے۔وزیر پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے ایوان کو بتایا کہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے ادارے نے تین صوبوں سے حالیہ سیلاب میں تباہ ہونے والے گھروں کی تفصیلات اکٹھا کر لیں ہیں جبکہ وفاق کی دو اکائیوں گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی تفصیلات ابھی تک موصول نہیں ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ مکمل تباہ شدہ گھروںکو اب پانچ لاکھ روپے اور جزوی تباہ شدہ گھروں کو ڈھائی لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ اِس سے قبل قومی اسمبلی کا اجلاس پارلیمنٹ ہائوس میں سپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت شروع ہوا۔اجلاس شروع ہوتے ہی نو منتخب رکن قومی اسمبلی محمد محسن لغاری نے اپنے عہدے کا حلف لیا۔سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ان سے حلف لیا۔