خیبرپختونخوا کے جونیئرپولیس افسران کی خودکش دھماکے کی مناسب تحقیقات نہ کرانے پر اجتماعی استعفے کی دھمکی


پشاور(صباح نیوز)خیبرپختونخوا میں پولیس فورس کے جونیئررینک فسران نے پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے خودکش دھماکے کی مناسب تحقیقات نہ کروانے پرحکومت کو اجتماعی استعفے کی دھمکی دے دی۔

واٹس ایپ گروپ میں اس طرح کے پیغامات زیرگردش ہونے کے بعد سپیشل برانچ کی جانب سے ڈی آئی جی پولیس سپیشل برانچ، صوبائی افسران اور سی سی پی کو خط میں تفصیل بتائی گئی ۔خط میں کہا گیا ہے کہ واٹس ایپ کے مختلف گروپس میں نامعلوم شخص کی جانب سے تحریری اور وائس میسجز چل رہے ہیں جن میں پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکے کیخلاف تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی کی تشکیل اور اصل حقائق منظرعام پرلا کرذمہ داران سے بدلہ لینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ بصورت دیگر جونیئررینک کے اہلکاروں کی جانب سے متعلقہ یونٹ میں اجتماعی طور پر استعفے جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ۔

خط میں تحریری پیغامات بھی نقل کئے گئے ہیں جو کچھ اس طرح ہیں کہ ہمارے جوانوں کے خون کا بدلہ نہ لیا گیا تو پوری کے پی پولیس ڈیوٹی چھوڑ دے گی اور سارے جوان ایک ہی دن ایک ہی ساتھ استعفے جمع کروائیں گے۔  دوسرے پیغام میں کہا گیا کہ آپ سب کو ایک ہونا پڑے گا ورنہ روز یہ جنازے اٹھانے پڑیں گے۔

آل کے پی کے پولیس جونیئررینکس تیسرا پیغام پشتوزبان میں ہے جس کا ترجمہ خط میں یوں ہے کہ یہ تمام دوستوں کیلئے ایک واٹس ایپ میسج ہے جس کو زیادہ سے زیادہ اپنے واٹس ایپ گروپس میں شیئرکرنے کا کہاگیا ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ گذشتہ روز ہونے والے کھیل کی شفاف انکوائری کے لیے جے آئی ٹی نہ بنائی گئی اور پریس کانفرنس میں حقائق کو منظرعام پرنہ لایا گیا اور اس کا کوئی نتیجہ نہ نکلا اور اسی طرح کاکوئی دوسرا واقعہ پیش آیا تو تقریبا ایک لاکھ 6ہزار پولیس اہلکاروں میں سے جونیئررینکس کے ایک لاکھ پولیس اہلکار ایک ہی دن ایک ہی وقت میں اجتماعی استعفے لکھ کراپنے اپنے یونٹ میں جمع کروائیں گے۔افسوس ان سے رکشوں والے، نانبائی اور ٹرانسپورٹرزبہترہیں جو کم از کم اپنے حق کیلئے بطور احتجاج نکلتے ہیں۔ وہ بھی دو تین تنخواہیں نہیں لیں گے لیکن یہ کھیل مزید برداشت نہیں کریں گے۔