اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے طلبا پر زور دیا ہے کہ وہ علم کے روایتی اور آن لائن وسائل کو استعمال کرتے ہوئے علم حاصل کرتے رہیں اور حاصل کردہ علم کو ملک اور عوام کی خدمت کے لیے استعمال کریں، پاکستان اپنے قدرتی اور انسانی وسائل کے لحاظ سے بڑی صلاحیت رکھتا ہے، 22 ملین سکولوں سے باہر بچوں کو سکولوں میں لانے کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار کیڈٹ کالج قلعہ سیف اللہ بلوچستان کے طلباکے وفد سے ایوان صدر سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صدر نے طلباسے کہا کہ وہ مارکیٹ کے قابل ہنر حاصل کریں اور حاصل کردہ علم کو ہمدردی سے ملک اور اس کے عوام کی خدمت کے لیے استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ اخلاقی اقدار کی پاسداری کریں۔
انہوں نے کہا کہ اخلاقی اقدار کی پاسداری، بڑوں کا خیال، چھوٹوں سے محبت اور ہمدردی بھی صحت مند اور خوشحال معاشرے کی تعمیر کے لیے ضروری ہیں ، معیاری قیادت، بروقت فیصلوں اور ماضی سے سبق سیکھ کر مسائل اور بحرانوں پر قابو پایا جا سکتا ہے ۔صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان کے طلباعلم کے روایتی اور آن لائن وسائل کی مدد سے علم و ہنر حاصل کرتے رہیں ، علم اور مسلسل سیکھنا ایک جامع اور متوازن شخصیت کی تعمیر کے لیے بہت ضروری ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ خطے میں امن کیلئے پاکستان نے مختصر عرصے میں جوہری ڈیٹرنٹ بنایا ، ہم نے اپنے ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو شکست دینے میں بھی کامیابی حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 40 لاکھ افغان مہاجرین کی 40 سال تک میزبانی کی، 10 فیصد خصوصی آبادی کو کارآمد اور فعال شہری بنا کر قومی دھارے میں شامل کرنا ہوگا۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کو اللہ تعالی نے ایک وسیع ساحلی پٹی سے نوازا ہے، ہماری ماہی گیری اور اس سے متعلقہ مصنوعات کی برآمدات دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ہیں، سمندری وسائل کو سائنسی اور پائیدار طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے،صدر نے کہا کہ اعلی اداروں میں داخلہ لینے والے طلبہ کی تعداد بڑھانے کے لیے ٹھوس کوششیں کرنی چاہئیں، ملک کے صرف 9 فیصد طلبہ کو اعلی تعلیم تک رسائی حاصل ہے جبکہ پڑوسی ممالک میں یہ شرح 20 سے 25 فیصد ہے ۔۔۔