پی ٹی آئی نے نوجوانوں کو دھوکا دیا ،ایک کروڑ نوکریوں اور 50 لاکھ گھروں میں سے کتنوں کو نوکریاں اور گھر ملے،سراج الحق

پشاور(صباح نیوز)جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے نوجوانوں کو تاریخی دھوکا دیا ۔ایک کروڑ نوکریوں اور 50 لاکھ گھروں میں سے کتنوں کو نوکریاں اور گھر ملے ہیں۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر طلبا یونین کو بحال کریگی اور نوجوانوں کو مفت تعلیم سمیت روزگار بھی فراہم کرے گی اور یہ ہم نے ماضی میں ثابت کیا ہے۔ الیکشن مسائل کا حل ہے لیکن پہلے انتخابی اصلاحات ضرروی ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ نے غیر جانبداری کا اعلان کیا اب سیاسی جماعتوں کو ذمہ داری دکھانی ہوگی۔صوبائی حکومت کو صوبے میں امن کیلئے کوئی فکر نہیں۔سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔عوام امپورٹڈ اور سلیکٹڈ حکومت سے نالاں ہیں۔آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی غلامی سے آزادی پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کا ایجنڈا نہیں ہے۔ خیبر پختونخوا کاصوبہ 900 ارب کا مقروض ہوا ہے۔آج تنخواہیں ادا کرنے کیلئے پیسے نہیں ہیں۔ دونوں کی وجہ سے پاکستان اس وقت 62 کھرب ڈالر کا مقروض ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نشتر ہال  پشاور میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام دوروزہ طلبہ ٹیلنٹ ایکسپو کی اختتامی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر  تقریب میں نائب امیر جماعت اسلامی پروفیسر ابراہیم، امیر ضلع پشاور بحراللہ ایڈووکیٹ، سابق صوبائی وزیر کاشف اعظم اور ناظم اسلامی جمعیت طلبہ پشاور اسفند یار عزت سمیت دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کے دوران سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان کی 80 ملین ایکڑ زمین میں سے 23 ملین ایکڑ کاشت ہوتی ہے ۔جماعت اسلامی اقتدار میں آکر بنجر اور غیر کاشت زمینوں کو زیرکاشت بنانے کے پالیساں اور منصوبے شروع کرے گی۔ پی ٹی آئی نے نوجوانوں کو تاریخی دھوکا دیا۔ ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھروں میں سے کتنوں کو نوکریاں اور گھر ملے۔ پی ٹی آئی نے اقتدار میں آکر بھنگ کاشت کرنے کا نعرہ لگایا۔کیا نوجوانوں کو بھنگ کی ضرورت ہے یا قلم اور دوات کی ضروت ہے۔ صوبے کو دیکھتا ہوں کہ انکے دور میں ایک بھی نیا کارخانہ نہیں بنا۔ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی  وجہ سے پاکستان اس وقت 62 کھرب ڈالر کا مقروض ہے۔ روزانہ پاکستان 23 ارب کا قرضہ لے رہا ہے۔3 ماہ کے دوران 3 کھرب کے نوٹ چھاپے گئے۔ سلیکٹڈ ہو ںیا امپورٹڈ سب کو پکڑ کرلوٹا ہوا مال نکالنا ہو گا۔ اقتدار میں آکر پاکستان کو کلین اینڈ گرین بنائینگے۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صوبہ 900 ارب کا مقروضہ ہوا ہے۔تنخواہیں ادا کرنے کیلئے پیسے نہیں ہیں۔ہر گلی میں نفسیاتی بیماریوں کے علاج کا بورڈ لگا ہے ۔اسکا مطلب ہے نفسیاتی بیماری بڑھ گئی ہے۔عوام خیبر پختونخوا حکومت کی کارکردگی سے مایوس ہیں۔ عوام کو یہ کارکردگی بتائیں۔مدینہ ریاست کا نام لیا لیکن ایک قدم بھی اس طرف نہیں بڑھایا۔آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی غلامی سے آزادی انکا ایجنڈا نہیں ہے۔اب کلین اور گرین پاکستان کیلئے جماعت اسلامی ہے۔ الیکشن مسائل کا حل ہے لیکن پہلے انتخابی اصلاحات ضرروی ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ نے غیر جانبداری کا اعلان کیا اب سیاسی جماعتوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ اس وقت جماعت اسلامی حقیقی اپوزیشن ہے۔یہ سارے ایکسپوز ہوگئے ہیں۔قوم کے مسائل مسافر خانہ اور لنگر خانہ نہیں ہم چاہتے ہیں کہ خاندانی اور موروثی سیاست کا خاتمہ ہونا چاہئے۔لوگ چاہتے ہیں کہ امن ہماری ضرورت ہے۔ صوبے میں امن کیلئے انکو کوئی فکر نہیں۔سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

سراج الحق نے کہا کہ ملک کا تعلیمی نظام اس لیے تباہی کا شکار ہے کیونکہ حکمرانوں کے بچے یہاں نہیں پڑھتے۔ ناخواندگی اور غربت کی وجہ بھی وہی لوگ ہیں جنھیں باربار اقتدار ملا مگر انھوں نے ملک کو اندھیروں میں دھکیلا۔ تعلیمی اداروں کے سامنے غریب کے بچے کے لیے سپیڈ بریکر لگادیے گئے ہیں، ایک مزدور، دیہاڑی دار، ٹیکسی ڈرائیور جس کی ماہانہ آمدنی پچیس ہزار سے بھی کم ہے کیسے اپنے بیٹے یا بیٹی کو لاکھوں روپے فیس دے کر میڈیکل یا انجینئرنگ کی تعلیم دلوا سکتا ہے؟ اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھی اشرافیہ روز شور مچاتی ہے کہ ملک پیچھے کی جانب جارہا ہے، ان سے پوچھتا ہوں تباہی کا ذمہ دار کون ہے؟ یہ وہ لوگ ہیں جن کے نام پاناما لیکس اور پنڈورا پیپرز میں آئے، جنھوںنے قرضے معاف کرائے۔آج کا نوجوان بیدار ہوچکا، پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کا دور گزر گیا اب حقیقی تبدیلی آئے گی اور ملک میں اسلامی نظام نافذ گا،

سراج الحق نے کہاکہ  اللہ تعالیٰ نے جماعت اسلامی کو اقتدار دیا تو تعلیم مفت کریں گے، اگر کسی کو روزگار نہیں ملتا تو اسے ملازمت ملنے تک بے روزگاری الائونس دیا جائے گا، ملک کو یکساں نظام تعلیم دیں گے۔ اس وقت ملک کی 80ملین ایکڑ اراضی میں سے صرف 23ملین آبادہے، جماعت اسلامی بنجر زمین نوجوانوں میں تقسیم کرے گی،انھیں زرعی مداخل اور ٹریکٹر دیا جائے گا تاکہ وہ زمین کو آباد کر کے رزق کمائیں اور اپنی اور ملک کی خوشحالی کا باعث بنیں، بوڑھے افراد کو بڑھاپا الائونس دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ یہ سب ممکن ہے، ملک میں وسائل کی کمی نہیں، بس ہمیں کرپشن کو روکنا ہے، وسائل کی منصفانہ تقسیم کرنی ہے، غیر ترقیاتی اخراجات اور سودی نظام کو ختم کرنا ہے، ہم ملک کی معیشت کو زکوٰة و عشر کی بنیادوں پر استوار کریں گے۔

انھوں نے وعدہ کیا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر جو کام سب سے پہلے کرے گی ان میں سے ایک طلبہ یونینز کی بحالی ہے۔۔امیر جماعت نے اس موقع پر اسلامی جمعیت طلبہ کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت سے وابستہ طلبہ و طالبات، اساتذہ، والدین اور قوم کے لیے باعث فخر ہیں۔ جمعیت نے ہزاروںنوجوان اس ملک کی عزت و وقار کے تحفظ کے لیے قربان کیے، جمعیت سے وابستہ نوجوانوں نے تمام شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں خدمات سرانجام دیں ان میں سے ایک ڈاکٹر اے کیو خان مرحوم ہیں جنھوں نے ملک کو ایٹمی طاقت بنا کر اسے ناقابل تسخیر بنایا۔

ڈھاکا کے عبدالمالک شہید ہوں یا کراچی کے عبدالمالک مجاہد، بنگلہ دیش کے مطیع الرحمن ہوں یا کشمیر کے علی گیلانی، جمعیت اور جماعت اسلامی کے سرخیلوں نے دین کی سربلندی کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے۔ انھوں نے طلبہ و طالبات سے اپیل کی کہ وہ جمعیت کے نصب العین یعنی اللہ اور اس کے رسولۖ کے بتائے ہوئے اصولوں کے مطابق انسانی زندگی کی تعمیرکے ذریعے رضائے الٰہی کے حصول کو اپنی زندگی کا اوڑھنا بچھونا بنا لیں،آخر میں امیر جماعت اسلامی نے بہترین کارکردی دکھانے والے طلبہ کو ایوارڈز بھی دیئے۔