اسلام آباد (صباح نیوز)شکرپڑیاں اسلام آبادمیں جاری ثقافتی میلے میں سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئیں ۔سیاسی کشیدگی کے بعد میلے کی رونقیں بڑھ گئیں، شہریوں کی بڑی تعداد لوک ورثہ پہنچ گئی ۔ تمام علاقوں کی روایتی ثقافت ، مصنوعات ، کھانے پینے کی اشیاء اور دیگر کے بڑے بڑے اسٹالز لگ گئے۔
شکرپڑیاں اسلام آبادمیں پنجاب،سندھ ،خیبرپختونخوا، بلوچستان ،گلگت بلتستان آزادکشمیر قبائلی اضلاع کی بستیاں لگ گئیں ۔جگہ جگہ خوشی کا سماں ہے ۔
آزاد کشمیر کے کیمپ میں مقبوضہ کشمیر کے عوام سے زبردست اظہار یکجہتی کیا گیا ہے ۔ بلوچ ، پشتون ، کشمیری ، سندھی ، پنجاچی ، سرائیکی ، گلگتی ، قبائلی رقص کا سلسلہ جاری رہا ۔ ہنر مند بھی ان عارضی ثقافتی بستیوں میں موجود ہیں ۔
مصنوعات کے حوالے سے شال ، بلوچ و سندھی ٹوپیاں ، اجرک ، چادریں ، سرائیکی لنگی ، کشمیری فرن کے علاوہ لکڑی کی مصنوعات ، خطاطی ، پیٹنگز کے اسٹالز میں بھی خطاط ، فنکار ، ہنر مند موجود ہیں ۔ جبکہ کھیتی باڑی ، کاشتکاری کے حوالے سے بھی علاقائی طریقہ کار جن میں کنویں سے پانی نکالنے ( رہٹ ) کھیتوں میں ہل چلانے کے علاوہ کھڈیوں سے ہاتھ چادریں قالین بنانے ، چادروں کو رنگ دینے ، پھول بنانے کے علاوہ دستکار جن میں خواتین بھی موجود ہیں ۔ ہاتھ سے بنائی گئی گڑیوں کے اسٹالز پر بچوں اور خواتین کا رش تھا جبکہ لوہے کے سامان سے ٹرک ، لالٹین ، بیل گاڑی ، کی مصنوعات بھی موجود ہیں ۔
چائے خانہ بھی بنایا گیا ہے جس میں قہوے کے علاوہ چپل کباب کشمیری چائے یخنی ساگ مکئی کی روٹی لسی بلوچی سجی کابلی پلاؤ کے اسٹالز بھی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں ۔ تاہم انتظامیہ قیمتیں کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آ رہی ہے اور یہ اشیاء انتہائی مہنگے داموں فروخت کی جا رہی ہیں ۔
میلہ ہفتہ بھر جاری رہے گا اور ملک بھر سے مشہور فنکار بھی اپنی اپنی ثقافتی بستیوں میں موجود ہیں ۔ جبکہ دن بھر ڈھول کی تھاپ پر رقص کا سلسلہ جاری رہا ۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے لگائے گئے ثقافتی تصاویر میں شہری گہری دلچسپی لیتے دکھائی دئیے ۔ جبکہ تانگے پر لوگ میلے کی سیر کرتے رہے ۔