وزیراعظم نے ترک صدر طیب اردوان کے ہمراہ پاک بحریہ کے جہاز میلجم کارویٹ خیبر کا افتتاح کر دیا


استنبول(صباح نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے ہمراہ استنبول میں پاک بحریہ کے جہاز میلجم کارویٹ خیبر کا افتتاح کیا اور دونوں ممالک کو مل کر دفاعی پیداواری صلاحیت میں اضافے کی تجویز دی۔وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ترکیہ دفاعی قوت کو امن کیلئے مستحکم کررہے ہیں۔

استنبول میں پی این ایس خیبر تھری کی لانچنگ تقریب سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اگر آپ امن سے رہنا چاہتے ہیں تو جنگ کیلئے بھی تیار رہنا ہوگا۔ شہبازشریف نے کہا کہ مجھے اپنے دوسرے گھر کا دورہ کرنے میں بڑی خوشی ہے، آج کا دن ہمارے تاریخی تعلقات کے حوالے سے عظیم ہے۔ ترکیہ ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکیہ ماحولیاتی آلودگی کیلئے ملکر کام کرسکتے ہیں، پاکستان،ترکیہ کو قابل تجدید توانائی کے حصول کیلئے ملکر کام کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھرکی طرح پاکستان کو بھی توانائی بحران کا سامنا ہے اور پاکستان قابل تجدید اور سستی توانائی ذرائع کیلئے اقدامات کررہا ہے۔ شہبازشریف نے کہا کہ آج دنیا کو بہت سے تنازعات کا سامنا ہے، پاک، ترکیہ تعلقات وقت کیساتھ مزیدمضبوط ہوں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ طیب اردوان کی زیر قیادت ترکیہ ایک جدید فلاحی ریاست بن چکا ہے، ترک صدر کے ویژن کے باعث ترکیہ ماڈرن سوسائٹی میں تبدیل ہوا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے جہاز کی تیاری میں حصہ لینے والوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے، ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ترک دوستی زندہ باد، دونوں ملکوں کے تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینا ہوگا، پاکستان اور ترکیہ ماحولیاتی آلودگی میں کمی کے لیے بھی مل کر کام کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں رجب طیب اردوان کو تجویز دینا چاہتا ہوں کہ پاکستانی اور ترک ماہرین اور ورکرز نے اس جہاز کی تیاری میں شان دار کام کیا ہے اور آئیے ہم اپنی پیداواری صلاحیت میں مزید اضافہ کرتے ہیں اور اس شعبے میں مزید تعاون بڑھاتے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج دنیا میں کشیدگی کا ماحول ہے، روس اور یوکرین کے درمیان تنازع نے دنیا میں کئی قسم کے مسائل کھڑے کر دیے ہیں اور اس حوالے سے اردوان کی کوششوں کو سراہتا ہوں کیونکہ انہی کوششوں کی وجہ سے یوکرین سے گندم کی درآمد ہوئی اور پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک بڑے بحران سے بچ گئے۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کا ہماری درآمدی بل گزشتہ برس کے دوران 25 ارب ڈالر تک پہنچ گیا تھا، اسی لیے ہم فوری طور پر شمسی اور پن بجلی اور ہائیڈل توانائی کی طرف جانا چاہتے ہیں اور اس شعبے میں ترکیہ کے سرمایہ کاروں کے لیے بہت مواقع ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں صدر اردوان کو تجویز دینا چاہتا ہوں کہ آئیں مل کر کاربن کے اخراج کو روکیں اور ان شعبوں میں سرمایہ کی حوصلہ افزائی کریں اور یہ بہترین وقت ہے اور ہم اپنے تعلقات کو مزید جدت بخشیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تذکرہ کیا اور ترک صدر کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہمارے منفرد تعلقات ہیں اور دنیا کی کوئی طاقت ہمارے تعلقات کو کمزور نہیں کرسکتی اور ہم مل کر اس موقع کا جشن منائیں گے اور دونوں ممالک کے عوام خوش حال ہوں گے۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکیہ کے گہرے برادرانہ اور تاریخی تعلقات ہیں، دوطرفہ دفاعی تعاون باہمی تعلقات کا بنیادی ستون ہے۔ رجب طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے متحد ہیں، دہشت گردوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر گامزن ہیں۔

ترکیہ کے شہر استنبول کے شپ یارڈ پر پی این ایس خیبر کی لانچنگ تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف، ترک صدر طیب اردوان شریک ہوئے، شپ یارڈ آمد پر شہباز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر ترکیہ میں موجود ہیں جہاں انہوں نے پی این ایس خیبر کی لانچنگ تقریب میں شرکت کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور وفاقی وزیر سید نوید قمر بھی ان کے ہمراہ تھے۔

تقریب میں دونوں ملکوں کے ترانے پیش کیے گئے، پہلے کار ویٹ پی این ایس بابر کی لانچنگ تقریب اگست 2021 استنبول میں منعقد ہوئی تھی، دوسرے جہاز پی این ایس بدر کا سنگ بنیاد مئی 2022 میں کراچی میں رکھا گیا تھا۔اس سے قبل وزیر اعظم میاں شہباز شریف دو روزہ سرکاری دورے پر ترکیہ پہنچے، استنبول انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر استنبول کے نائب گورنر محمود حرسانلی اولو، اعلی ترک سول و عسکری حکام، پاکستانی سفارتخانے کے افسران نے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔وزیراعظم ترک صدر رجب طیب اردوان کی دعوت پر یہ دورہ کررہے ہیں، اعلی سطحی وفد بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہے۔