اسلام آباد(صباح نیوز)خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی کیلئے بچوں اور بچیوں کی تعلیم ناگزیر ہے ، بچے ملک کا مستقبل ہیں اور نئی نسل کی تعلیم و تربیت ہی ملکی ترقی کی ضامن ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں ایوان صدر میں غیر سرکاری تنظیم لیفٹ ویلفیئر فاونڈیشن کے زیر اہتمام سکولوں سے باہر بچوں کی حوصلہ افزائی کے لئے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ غیر رسمی تعلیم کو عام کرنے کی ضرورت ہے، آج کی تقریب میں شرکت میرے لئے خوشی کا باعث ہے، بچوں کو یہاں مسکراتا ہوا دیکھ کر دلی سکون اور خوشی محسوس کررہی ہوں۔ خاتون اول نے کہا کہ ہم تعلیم کے سب سے بڑے بحران سے گزر رہے ہیں، سکولوں سے باہر بچوں کی ضروریات کو تسلیم کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کیلئے یہاں موجود ہیں اور ان بچوں کو یہاں دیکھ کر اس بات کا بھی اطمینا ن ہوا کہ ہمارے یہ بچے ملک کا مستقبل روشن کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں، انہوں نے توقع ظاہر کی یہ بچے ملک کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔
بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ یونیسف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اس وقت 5 سال سے لیکر 16سال تک کی عمر کے 22.8 ملین بچے سکولوں سے باہر ہیں جو باعث تشویش ہے، ہمیں اپنے محدود وسائل کے ساتھ انہیں تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا چاہئے۔ خاتون اول نے کہا کہ ملک میں تعلیم خاص طور پر سکولوں سے باہر بچوں اور بچیوں کی تعلیم پر بھرپور توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے، ہر بچے اور بچی کو تعلیم یافتہ ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کو تعلیم میں ترجیح دینی چاہئے، سکولوں سے باہر بچوں کو پڑھانے کا نظریہ بہت اچھا ہے۔ بیگم ثمینہ عارف علوی نے کہا کہ انسانیت کی خدمت ایک اچھا کام ہے، بچے ملک کا مستقبل ہیں، ملک کی ترقی کا انحصار انہی پر ہے، سکولوں سے باہر بچے معاشرے میں اہم اور فعال کردار ادا کرسکتے ہیں۔ تعلیمی شعبہ میں اپنی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے خاتون اول نے کہا کہ انہوں نے بچیوں کی تعلیم کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کی ہے، وفاقی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں شرح خواندگی کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ہمارے ہاں اقدار کی کمی ہورہی ہے، بچوں کو منشیات سے بچانا بھی ناگزیر ہے۔ انہوں نے لیفٹ ویلفیئر فاونڈیشن کو یقین دہانی کرائی کہ انہیں سکولوں سے باہر بچوں کی تعلیم کے لئے معاونت کی جائے گی۔ تقریب سے لیفٹ ویلفیئر فاونڈیشن کی صدر عروج ملک ، چیف ایگزیکٹو آفیسر اسماملک اور عظمی توفیق نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے سکولوں سے باہر بچوں کی تعلیم کیلئے ادارے کی خدمات اوراغراض ومقاصد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی ادارے غیررسمی تعلیمی خدمات سرانجام دینے والے اداروں کی سرپرستی کریں۔
انہوں نے کہا کہ ان کا ادارہ اس وقت ایسے کئی سو بچوں کی تعلیمی کفالت کررہا ہے جو سکولوں سے باہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کوتعلیم کے ساتھ ساتھ تخلیقی سرگرمیوں کے ذریعے انہیں معاشرے کا فعال شہری بنانے کیلئے بھی بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں۔ تقریب کے آخرمیں خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی نے سکولوں سے باہر بچوں کی تعلیم و تربیت کیلئے فعال کردارادا کرنے پر مختلف شخصیات اور زیر تعلیم بچوں میں شیلڈز اور سرٹیفیکیٹس تقسیم کئے ۔