اسلام آباد(صباح نیوز) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا ہے کہ عمران خان 5 سال کے لیے نااہل ہوئے ہیں،عمران خان نے الیکشن کمیشن کے سامنے جھوٹ بولا، انہوں نے بیرون ملک سے تحائف لئے اور خود بیچ دیئے، ان کو قانون کا سامنا کرنا چاہئے، پہلے عمران خان کی فارن فنڈنگ پکڑی گئی، اب ان کی چوری پکڑی گئی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے انسداد منشیات عطا تارڑ اور رکن قومی اسمبلی محسن شاہ نواز رانجھا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کو 5 سال کے لیے نااہل قرار دیا ہے، عمران خان نے گھڑیاں بیچ کر دوست ممالک سے تعلقات خراب کیے، انہوں نے الیکشن کمیشن اور قوم کے سامنے جھوٹ بولا اور غلط حقائق الیکشن کمیشن کے سامنے رکھے۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف تحمل کا مظاہرہ کیا اور بڑی احتیاط برتی ہے ورنہ ان کے خلاف ایک اور کارروائی ہوسکتی تھی۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عمران خان کو آئین کے آرٹیکل 63 ون پی کے تحت پانچ سال کے لیے نااہل قرار دیا گیا ہے اور ان پر فوجداری مقدمے چلانے کی ہدایت کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس گوشوارے خفیہ دستاویزات ہوتے ہیں جو ایف بی آر اور ٹیکس دہندہ کے درمیان معاملہ ہوتا ہے۔ منتخب نمائندے کو پابند کیا گیا کہ وہ اپنے گوشوارے ہر سال 31 دسمبر تک جمع کرا دے۔
عمران خان نے 2019، 2020 اور 2021 میں اپنے گوشواروں میں بیرون ملک ملنے والے تحائف ظاہر نہیں کئے، انہیں خوف تھا کہ اگر وہ یہ گوشوارے ظاہر کر دیتے تو ان کی بددیانتی سامنے آ جاتی اور عوام ان سے اس حقیقت کے بارے میں سوال پوچھتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جتھے لے کر شہروں پر حملہ آور ہو رہے ہیں، کہتے ہیں کہ سب کچھ جام کر دیں گے، الیکشن کمیشن کے سامنے قانون کو ہاتھ میں لیا گیا اور گولی چلانے سے بھی گریز نہیں کیا گیا۔