اسلام آباد(صباح نیوز)صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کی اہلیہ بیگم ثمینہ علوی نے کہا ہے کہ خواتین کے بنیادی حقوق کا تحفظ اور فراہمی ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے،چھاتی کے سرطان سے بچا وکیلئے خواتین ازخودمعائنہ کی عادت اپنائیں، سیلاب متاثرہ علاقوں میں خواتین کو ذہنی و جسمانی دباو کا سامنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پاکستان گرلز گائیڈز ایسوسی ایشن اور یونیسف کے تعاون سے لڑکیوں کے عالمی دن کے حوالہ سے پاکستان گرلز گائیڈز ایسوسی ایشن ہیڈکوارٹرز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی خواتین کو بااختیار بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستان کی 50 فیصد آبادی خواتین کی ہے جن کو تعلیم کی فراہمی بے انتہا ضروری ہے، تعلیم یافتہ مائیں ہی بہتر مستقبل کی نسل کی تربیت کرسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی اور آئی ٹی ٹولز کی مدد سے خواتین مالی طور پر بااختیار بن سکتی ہیں، خواتین کے بنیادی حقوق کا تحفظ اور فراہمی ہم سب کی بنیادی ذمہ داری ہے، خواتین کی زندگی کے تمام شعبوں میں شمولیت یقینی بنانے کی ضرورت ہے، خواتین کو کاروبار کی سرگرمیوں میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔بیگم ثمینہ علوی نے کہا کہ صدر مملکت خواتین کی خود مختاری اور ان کے حقوق پر خصوصی زور دیتے ہیں، خواتین ملک کی ترقی و خوشحالی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں، خواتین کی معاشرے میں شمولیت بڑھانے کیلئے انہیں سہولت دینے اور حوصلے افزائی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان گرلز گائیڈز ایسوسی ایشن بچیوں کی تربیت اور انہیں فعال شہری بنانے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔بیگم ثمینہ علوی نے بچوں سے مشقت کے موضوع پر آگاہی پیدا کرنے پر گرلز گائیڈز ایسوسی ایشن کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے، پاکستان میں چھاتی کے کینسر کی وجہ سے شرح اموات بہت زیادہ ہے، خواتین از خود معائنہ کرنے کی عادت اپنائیں، جنوبی ایشیا میں بریسٹ کینسر کی وجہ سے شرح اموات بہت زیادہ ہے، پاکستان میں بریسٹ کینسر کی تشخیص آخری مرحلہ میں ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان گرلز گائیڈز بریسٹ کینسر پر آگاہی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کررہی ہے، گرلز گائیڈ ز غذائی قلت اور ذہنی و جسمانی کمزوری بارے آگاہی پیدا کریں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں خواتین کو ذہنی و جسمانی دبا وکا سامنا ہے۔ بیگم ثمینہ علوی نے یونیسیف کے تعاون سے سیلاب زدگان کی مدد پر گرلز گائیڈز کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ بچیاں اپنی سماجی اقدار کو تھامے رکھیں، اپنی شناخت کو کبھی مت بھولیں، بچیاں اسلامی سماجی اقدار اپنائیں، اپنا تشخص برقرار رکھیں۔انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد کو زندگی کی سرگرمیوں میں ضرور شامل کریں،سرکاری سطح پر خصوصی افراد کی نقل و حرکت یقینی بنانے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے، نوجوان نسل بھرپور صلاحیتوں سے مالا مال ہے، بہتر تعلیم و تربیت سے خودمختار بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔