نامور فاتح سلطان محمدالفاتح سے منسوب ،،مسجدمحمدالفاتح ،، کا سنگ بنیادرکھ دیا گیا


اسلام آباد (صباح نیوز)وفاقی دارالحکومت میں تاریخ اسلام کے نامور فاتح سلطان محمدالفاتح سے منسوب ،،مسجدمحمدالفاتح ،، کاقرآن انسٹیٹیوٹ کے زیر انتظام سنگ بنیادرکھ دیا گیا، گرینڈ مسجدآیا صوفیہ استنبول کے پیش امام جلد اس  اس کا دورہ کریں گے،مسجد کے سنگ بنیاد کی  پروقار خصوصی تقریب میں حکمران اتحاد کے رہنماؤں  سینیٹر مولانا عطا الرحمان ،سینیٹرمصطفے نوازکھوکھر، سابق ایم این اے انجم عقیل خان، ممتاز عالم دین مفکر اسلام مولانا زاہد الراشدی، خطیب جامع مسجدپارلیمینٹ ہاؤس قاری احمدالرحمان ،خطیب جامع مسجد پاک سیکرٹریٹ قاری عبدالوحید،مولانا تنویر احمد علوی،نائب خطیب جامع مسجد پارلیمینٹ ہاؤس قاری ابرارحسین ، جوائنٹ سیکرٹری قومی اسمبلی سیکرٹریٹ فیاض شاہ اور دیگر مذہبی سماجی شخصیات اور اہم تاجروں نے شرکت کی۔

سینیٹر مولانا عطا الرحمان  اور سینیٹرمصطفے نوازکھوکھر اور انجم عقیل خان نے  مل کر سنگ بنیادرکھا۔سنگ بنیادکی تقریب سے خطاب کرتے  ہوئے جے یو آئی کے رہنما  سینیٹر مولانا عطا الرحمان نے کہا کہ سلطان محمدالفاتح کے حوالے سے عالم اسلام کی عظیم تاریخ وابستہ ہے جو امت کا قیمتی اثاثہ ہے ۔سلطان محمدالفاتح نے  مسلمانوں کے لئے سنہری تاریخ رقم کی۔

صدرپاکستان شریعت کونسل  مولانا زاہدالراشدی نے کہا کہ  ہماری تاریخی علامتوں سے منسوب مقامات اداروں مراکز کو  متعلقہ شخصیات کے مقاصد کا آئینہ دار ہونا چاہیے۔مسجد انسانی و مسلم معاشرے کا ،،زیروپوائنٹ ،،(نکتہ آغاز) ہے۔مسجد مرکز وحدت مرکز ملت ہے۔کمیونٹی کے مراکز ہیں ۔بلکہ اسلامی ادوار میں مسجد ہی کو جی ایچ کیو،سیکرٹریٹ اور سپریم کورٹ کی حثیت حاصل تھی۔  دنیا کے دور عروج کے فاتح  سلطنت عثمانیہ کی مضبوط علامت تھے ۔رہنمائی کے اصول وہیں سے ملتے ہیں ۔ہم اگرچہ دور غلامی سے نکل آئے مگر سسٹم برطانوی راج کا ہے وہی کنٹرول ہے ۔ یہ مرکز ،سلطان محمد الفاتح جیسے کردار کی واپسی کاذریعہ بن جائے۔

قرآن انسٹیٹیوٹ کے صدر قاری احمدالرحمان نے اس موقع پر بتایا کہ جلد مسجد آیا صوفیہ  ترکی کے پیش امام اس مرکز کا دورہ کریں گے ان سے رابطہ ہوا۔انھوں نے کہا کہ اس مرکز کے لئے سب اکابرین اور اہل اسلام کی صرف  دعاؤں کی ضرورت ہے ۔صاحب ثروت لوگوں نے خود اس کام کا بیڑہ اٹھا لیا ہے مسجد کا نام  استنبول کے عظیم فاتح سلطنت عثمانیہ کے  ساتویں نامورخلیفہ کے نام پر رکھا گیا  ۔