کوئٹہ(صباح نیوز) امیرجماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ دنیا بھر سے متاثرین کے نام پر امداد اکٹھی کرنے والے حکمرانوں کو دیانت داری ،ایمانداری سے خرچ کرنے کیلئے بھی منصوبہ بندی کرنی چاہیے بدقسمتی سے سیلاب متاثرین امداد سمیت مالیاتی اداروں سے ملنے والی رقومات بھی عوام کے بجائے حکمرانوں کی شاہ خرچیوں پر یا بدعنوانی کی نظرہوجاتی ہے ۔اگر حکمران سیلاب متاثرین کی رقوم دیانت داری سے متاثرین پر خرچ کریں تو کوئی بھی متاثر فرد گھر ومحلے نہیں بچے گا بلکہ سب پہلے سے زیادہ خوشحال ہوں گے ۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ ڈیڑھ ماہ سے پورے بلوچستان میں سیلاب نے تباہی مچارکھی ہے۔ لاکھوں ایکڑ پر تیار کھڑی فصلیں برباد ، سینکڑوں افراد لقمہ اجل اور کروڑوں متاثر ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم،وزیر اعلیٰ سمیت حکمران صرف اعلانات اور صبر کی تلقین کر رہے ہیں حکومت اوران کے اداروں کے بجائے سیلاب متاثرین کی مددکے میدان میں صرف فلاحی ادارے کاموں میں مصروف ہیں اور متاثرین کی بحالی کا کام سر انجام دے رہے ہیں جبکہ حکومت اور حکومتی نمائندے ،منتخب نمائندے کہیں نظر نہیں آرہے۔سیلاب متاثرین کے حوالے سے ملنے والی امداد پر چیک اینڈ بیلنس بہت ضروری ہے۔ ماضی میں ایسے بہت سارے واقعات ہوچکے ہیں جہاں امدا د حق داروں کی بجائے کہیں اور استعمال ہوتی رہی ہے۔
جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن متاثرین کے لیے ملنے والی امداد پوری یکسوئی کے ساتھ متاثرین کو پہنچانے کا قومی فریضہ سر انجام دے رہے ہیں۔ مخیر حضرات تاجر برادری الحمداللہ جماعت اسلامی والخدمت فاؤنڈیشن پر اعتمادکر رہی ہے انہی اعتماد کی وجہ سے ہم خدمت کے کاموں میں سرخرو وکامیاب ہورہے ہیں ۔بدقسمتی سے حکومت وحکومتی ادارے سیلاب متاثرین کو امداد دینے کیلئے سنجیدہ نہیں الخدمت فائونڈیشن دکھی انسانیت کو ریلیف پہنچانے کیلئے صوبہ بھر میں سرگرم عمل ہے بدعنوانی کا راستہ روکھے بغیر ملک ترقی کرسکتا ہے یہ سیلاب متاثرین بحال ہوسکتے ہیں سیلاب متاثرین کے فنڈزسے حکومتی سطح پر متاثرین کے بجائے سابقہ تجربات کی روشنی میں افراد مستفید ومالامال ہوں گے