اسلام آباد (صباح نیوز)سینیٹ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئرپرسن شیری رحمان نے کہا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر پیٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ناقابل برداشت اضافہ کرنے جا رہی ہے۔ وزیراعظم نے رلیف پیکج کا اعلان کیا تھا لیکن آج کل حکومت مہنگائی پیکیج بنانے میں مصروف ہے۔ حکومت بجلی پر سبسڈی ختم کرکے نرخوں میں اضافہ کرے گی۔
ان خیالات کااظہار شیری رحمان نے ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ قیمتوں میں اضافے کے علاوہ پیٹرول لیوی کی مد میں 610 ارب روپے کا اضافی بوجھ عوام پر ڈالا جائے گا۔ تباہی سرکار تین سال میں گیس کی قیمتوں میں پہلے ہی 350 فیصد کا اضافہ کر چکی ہے۔ اب آئی ایم ایف کے حکم پر گیس فی ایم ایم بی ٹی یونٹ پر 400 روپے کا مزید اضافہ کررہی۔
انہوں نے کہا کہ سردیوں میں لوگ گیس سے محروم ہیں، یہ ملک کو پتھر کے زمانے کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔ مہنگائی سے پریشان عوام کے لئے حکومت مزید مشکلات پیدا کر رہی۔ نااہل اور ناکام حکومت کے پاس عوام کو رلیف دینے کا کوئی منصوبہ نہیں۔ یہ آئے روز غیر اعلانیہ منی بجٹ پیش کر رہے۔
شیری رحمان نے اپنے بیان کے ساتھ جنوبی ایشیاء کے دیگر ممالک میں مہنگائی کا پاکستان کے ساتھ موازنہ بھی کیا ہے۔ شیری رحمان کی جانب سے جاری کئے گئے چارٹ کے مطابق اس وقت نیپال میں مہنگائی کی شرح3.6فیصد، سری لنکا5.12فیصد اور بنگلادیش 556فیصد جبکہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح8.9فیصد ہے۔