بلدیاتی انتخابات : دس لاکھ شہریوں کو فون کالز کریں گے،حافظ نعیم الرحمن کا اعلان


کراچی (صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ 24جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات و حق دو کراچی تحریک کے حوالے سے  call for karachi  عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں 5روزہ دس لاکھ شہریوں کوفون کالز کی جائیں گی ،اوورسیز پاکستانی بھی ون ملینمہم کا حصہ بنیں ، ترازو کے نشان اور جماعت اسلامی کے نمائندوں کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کریں ۔اس سلسلے میں ہم نے ویب سائٹ بنادی ہے جس سے معلوم ہوسکے گا کہ کتنے لوگوں سے کال پر رابطہ کیا گیا ہے،کراچی کے تمام شہری جن کا تعلق کسی بھی صوبے سے ہو وہ ترازو پر مہر لگائیں، 24 جولائی کراچی کے مستقبل کا اہم اور تاریخی دن ہوگا،جماعت اسلامی تمام پارٹیوں کے ورکرز سے رابطے میں ہے ان سب کی جانب سے غیر معمولی حمائت و اعتماد ملاہے،سیاسی و مذہبی جماعتوں کے پارٹی ورکرز جماعت اسلامی کو بلدیاتی انتخابات میں سپورٹ کرنا چاہتے ہیں، کراچی کے عوام جانتے ہیں جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو کراچی کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جماعت اسلامی کا مئیر 17سال پرانے نامکمل منصوبے مکمل کرے گا اور تعمیر و ترقی کا سفر وہیں سے شروع کرے گا جہاں نعمت اللہ خان نے چھوڑا تھا۔جماعت اسلامی کا مئیر آئے گا تو اختیارات کا رونا نہیں روئے گا بلکہ اختیارات سے بڑھ کر کام کرے گا،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں ہفتہ کے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر نائب امراء کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، مسلم پرویز، راجا عارف سلطان، انجینئر سلیم اظہر، سکریٹری کراچی منعم ظفر خان، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ،ڈپٹی سکریٹری اطلاعات صہیب احمد ودیگر بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کررہا،آج بھی کراچی میں پیپلز پارٹی کا سیاسی ایڈمنسٹریٹر تعینات ہے،سیاسی ایڈمنسٹریٹر کی موجودگی دھاندلی کا واضح ثبوت ہے،الیکشن کمیشن نے ابھی تک ووٹر لسٹوں کی درستگی ہی نہیں کی،ڈیٹا بیس کی فراہمی نادرا سے لی جاتی ہے جو قومی سلامتی اداروں کے لیے سوالیہ نشان ہے ،40 فیصد لوگوں کے نام ان کے اصل ایڈریس میں موجود ہی نہیں ہے،

الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کو مکمل سپورٹ کررہا ہے ،جماعت اسلامی طویل عرصے سے ووٹر لسٹوں کے حوالے سے احتجاج کررہی ہے،ہم نے ووٹر لسٹوں کی درستگی کے لیے احتجاج بھی کیا جس پر عدالت کا بھی حکم موجود ہے اس کے باوجود ووٹر لسٹیں درست نہیں کی جارہی ۔انہوں نے مزیدکہاکہ 24 جولائی کو ہونے والے الیکشن کو نہ منسوخ کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی ملتوی کیا جاسکتا ہے،ہمارا مطالبہ ہے کہ بلدیاتی انتخابات 24 جولائی کو ہی ہونا چاہیئے،جو پارٹیاں بلدیاتی انتخابات موخر کروانا چاہتی ہیں وہ انتخابات سے فرار چاہتی ہیں،،حالیہ بارشوں میںحکمرانوں کی نااہلی و ناقص کارکردگی سب کے سامنے کھل کر آگئی ہے،5 دن کی بارش کے بعد آج بھی شہر میں گندگی اور غلاظت موجود ہے لیکن حالات بدل رہے اور لوگوں میں امید پیدا ہوئی ہے جماعت اسلامی کا مئیر ضرور آئے گا،جماعت اسلامی کا مئیر آئے گا تو 17 سال سے ملتوی منصوبہ مکمل کرے گا،کراچی سرکلر ریلوے اور ماس ٹرانزٹ پروگرام کو ہر صورت میں مکمل کرے گا جو کہ کراچی کے لیے بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتیں سیاسی اختلاف ضرور کریں لیکن اخلاقیات کا ضرور خیال رکھیں،جماعت اسلامی نے پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی سے سیاسی اختلاف کیا اور کھل کر بات کی لیکن اخلاق کے دائرے میں رہ کر کیا یہی سیاست ہے ،سیاسی جماعتیں بھی اختلافات ضرور رکھیں لیکن اخلاقیات کا خیال رکھیں۔