سری نگر:کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ کشمیری قیدیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پربھارت کے خلاف سخت کارروائی کریں اور تنازعہ کشمیرکے حل میں اپنا کرداراداکریں جس کے لیے ہمارے نظربند رہنماں اورمحصور عوام نے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔
ایک بیان میںحریت ترجمان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، ایمنسٹی انٹرنیشنل،ایشیا واچ اور بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی پر زوردیا کہ وہ بھارت پر دبا ڈالیں کہ وہ انہیں تحریک آزادی کشمیر سے وابستہ رہنماں اورکارکنوں کی حالت زارکا جائزہ لینے کا موقع فراہم کرے۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیری قیدیوںکے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کی انسانی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہاکہ بے بنیاد اور من گھڑت الزامات کی بنیاد پر جیلوں میں نظربند حریت قیادت کے ساتھ بدترین مجرموں جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ درجنوں بزرگ رہنما اور کارکن متعدد عارضوںمیں مبتلا ہیں لیکن انہیںجیلوں میںضروری طبی علاج، مناسب خوراک اور صاف ستھرا ماحول فراہم نہیں کیا جارہا ہے۔ترجمان نے تحریک مزاحمت سے وابستہ رہنماں اورکارکنوں کی استقامت اور پختہ عزم کو شاندار خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے کہاکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، وائس چیئرمین شبیر احمد شاہ،محمد یاسین ملک، ڈاکٹر شفیع شریعتی، ڈاکٹر قاسم فکتو، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، ڈاکٹر جی ایم بٹ، مظفر احمد ڈار، مقصود احمد بٹ، محمدایوب ڈار، محمد یوسف میر، محمد یوسف فلاحی، الطاف احمد شاہ، راجہ معراج الدین کلوال، نعیم احمد خان، پیر سیف اللہ، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، شوکت احمدخان، غلام قادر بٹ، شکیل یوسف، شاہد یوسف، مجاہد صحرائی، راشد صحرائی،محمد رفیق گنائی، اسد اللہ پرے، ظہوراحمد بٹ، غضنفر اقبال، عارف وانی، نذیر خان، عارف نجار، آصف سلطان، عادل زرگر، اقبال احمد، عبدالرشیدلون اور ہزاروں دیگر مزاحمتی رہنما اورکارکن غیر قانونی طور پرتہاڑ ،آگرہ، جودھ پور، کرنال، جیجھراور بھارت کی دیگر جیلوں میں نظربند ہیں۔