کراچی(صباح نیوز) امیرجماعت اسلامی سندھ وسابق ایم این محمد حسین محنتی نے جماعت اسلامی کے رہنما ،تعلیمی ماہراور سابق ٹاون ناظم نارتھ ناظم آبادشفیق الرحمان عثمانی کی وفات پر ان کی رہائش گاہ نارتھ ناظم آباد سیکٹر 9 پہنچ کر صاحبزادگان انس شفیق،اسد شفیق،احسن شفیق،اسامہ شفیق اورمعاذشفیق سے تعزیت،مرحوم کی مغفرت درجات بلندی اورپسماندان کے لیے صبرجمیل کی دعاکی۔
صوبائی امیر نے کہاکہ شفیق الرحمان عثمانی جماعت اسلامی کا قیمتی سرمایہ تھے، ان کی دینی،تعلیمی،تنظیمی اور عوامی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، بطور ٹاون ناظم انہوں نے دیانت وامانت کے ساتھ دن رات ایک کرکے شہرکراچی اوراپنے علاقے کے عوام کی خدمت کی۔مرحوم کے والدمحترم بھی عبدالستارافغانی کی میئرشپ کے دورمیں ہمارے ساتھ عزیزآباد سے کونسلرمنتخب ہوئے وہ بطورمعاون خصوصی میئرکراچی اورمیں بطورناظم مالیات ساتھ کام کیا۔
شفیق الرحمان عثمانی دعوت وتحریک کا عملی نمونہ تھے،مرحوم نے نہ صرف اپنی زندگی اقامت دین کے لیے وقف کررکھی تھی بلکہ اپنا گھرانہ اورپورے خاندان کو بھی اس سے جوڑرکھا تھا۔جماعت اسلامی کی جانب سے اسی علاقے سے وہ ایک بارپھربطورچیئرمین یونین کونسل نامزکئے گئے تھے مگر اللہ کو کچھ اورمنظور تھا۔مقامی ذمے دار شجاعت ہاشمی اورصوبائی سیکرٹری اطلاعات مجاہد چنا بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔
بلال کاکا کاقتل قابل مذمت،اس کی آڑمیں ایک مخصوص زبان بولنے والوں کے چائے خانوں پرحملے ،حراساں کرنا لسانی فسادات کی سازش ہے،ترجمان جماعت اسلامی سندھ
جماعت اسلامی سندھ کے ترجمان نے گذشتہ روزقاسم آبادحیدرآباد کے مقام پر باہمی تنازعے پربلال کاکا کے قتل کی مذمت،تمام قاتلوں کی گرفتاری اوراصل حقائق سے قوم کو آگاہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام میں کسی ایک انسان کی جان بھی قیمتی ہوتی ہے، قاتل قاتل ہوتا ہے،اس کا مذہب،قوم رنگ نسل یا علاقے سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ہے۔بلال کاکا واقعے کی آڑ میں ایک مخصوص زبان بولنے والوں کے چائے خانوں پرحملے ،حراساں کرنا سندھ میں لسانی فسادات بھڑکانے کی سازش ہے۔
دوسری طرف پڑوسی صوبے میں جوابی طور پرلسانی آگ بھڑکائی جارہی ہے۔ہرپاکستانی کو اسلامی دستوری طور یہ حق حاصل ہے کہ وہ ملک کے کسی بھی شہرصوبے میں جاکراپنا کاروبارکرکے رزق حلال کمائے۔ اس ساری صورتحال میں حکومت سندھ کا خاموش تماشائی کردار افسوس ناک ہے۔شہریوں کی جان ومال اوراملک کی حفاظت حکومت کا فرض ہے،سندھ جس کی شناخت امن محبت اورمہمان نوازی ہے اس کو آج منظم سازش کے تحت نفرتوںو لسانی فسادات کی طرف دھکیلا جارہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔حکومت نفرتوں کوفروغ اورلسانیت پہلانے والے سندھ دشمن عناصرکوقانون کی پکڑمیں لاکرسزا اورامن وامان قائم کرنے کے لیے اقدامات کرے۔