اشتعال انگیز تقریر کاکیس، کراچی پولیس نے بابر غوری کو ضمانت پر رہا کردیا


کراچی(صباح نیوز)کراچی پولیس نے اشتعال انگیز تقریر کے کیس میں سابق وفاقی وزیر  بابر غوری کو ضمانت پر رہا کردیا۔پولیس نے عدالت میں رپورٹ جمع کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ ملزم بابر غوری کے خلاف ٹھوس شواہد نہیں ملے، افسران سے ملزم کو ضابطہ فوجداری کے تحت رہا کرنے کی منظوری لی ہے اس لیے بابر غوری کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔

کراچی کی مقامی عدالت میں بابر غوری کے خلاف اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں پولیس نے اپنی رپورٹ جمع کرائی۔پولیس رپورٹ کے مطابق بابر غوری کو بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری پرگرفتارکیا گیا  تھا، ملزم کیخلاف 16 جولائی 2015 کو سائٹ سپر ہائی وے تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پولیس نے اپنی رپورٹ میں بابر غوری کو رہا کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ ملزم بابر غوری کے خلاف ٹھوس شواہد نہیں ملے،  افسران سے ملزم کو ضابطہ فوجداری کے تحت رہا کرنے کی منظوری لی ہے اس لیے بابر غوری کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔

  پولیس رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ملزم سے تفتیش کی گئی ہے، ملزم کو متعدد امراض لاحق ہیں، ملزم بابرغوری شوگر، بلڈپریشر، امراض قلب کے مریض ہیں جب کہ ملزم  کے گردے کافی کمزور ہیں۔ میڈیا سسے گفتگو کرتے ہوئے تفتیشی افسر محبوب الہی  نے کہا کہ بابرغوری کو  ضابطہ فوجداری کی دفعہ 169 کے تحت رہاکیا گیا ہے۔تفتیشی افسر نے کہا کہ پولیس کو اختیار ہے کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 169 کے ملزم کو ضمانت پر رہا کردے۔

واضح رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ  کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر بابر غوری کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے حراست میں لے لیا گیا تھا۔بابر غوری امریکا سے ساڑھے 7 سالہ خودساختہ جلا وطنی ختم کر کے وطن واپس پہنچے تھے، گزشتہ ماہ ہی سندھ ہائی کورٹ نے انہیں کرپشن ریفرنس اور منی لانڈرنگ، دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کے کیسز میں 2 ہفتوں کی حفاظتی ضمانت دی تھی۔