وزیراعظم آزاد جموں وکشمیر کی سرمایہ کاروں کو آزادکشمیر میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت


فیصل آباد(صباح نیوز)وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے سرمایہ کاروں کو آزادکشمیر آنے اور بزنس کے مواقعوں بارے آگاہی حاصل کرنے سمیت سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ آزادکشمیر کو بزنس فرینڈلی بنایا جا رہا ہے،سرمایہ کاروں کو دعوت دیتا ہوں کہ آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کریں،حکومت آزاد کشمیر ٹیکس ریلیف اور انڈسٹریل ایریاز مہیا کرے گی۔حکومت آزاد کشمیر روزگار کی ترویج کے حوالے سے آزاد کشمیر کے نوجوانوں کو فنی تربیت کے حصول کے لیئے پنجاب کے صنعتی شہروں میں بھیجے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لائلپور وارئیرز پاکستان کی جانب سے اپنے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ‘اے راہ حق کے شہیدو!’ کے عنوان سے کینال پیلس مارکی ویسٹ کینال روڈفیصل آباد میں منعقدہ ایک پروقار تقریب سے خطاب کر رہے تھے جس میں ایئر مارشل(ریٹائرڈ) ارشد محمود ملک،ایئر مارشل(ریٹائرڈ) فرحت ایچ خان،آزاد کشمیر کے وزیر ہائر ایجوکیشن ملک ظفراقبال، آزاد کشمیر اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر چوہدری ریاض گجر، پیر مظہرسعید شاہ رکن قانون ساز اسمبلی آزاد کشمیرو دیگر پارلیمینٹیرینز آزاد کشمیر،فیصل آباد چیمبرز آف کامرس کے عہدیداران، تاجر برادری کے سرکردہ رہنماوں، حاضر اور ریٹائرڈ فوجی افسران، شہدا کی فیملیز، میجر شاہد بشیر شہید، میجر نثار الماس شہید، کیپٹن ڈاکٹر بلال خلیل شہیدکے عزیز واقارب اور سول سوسائٹی کے مختلف مکاتب فکر کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ ہم کشمیر میں سپیشل اکنامک زون بنا رہے ہیں جہاں ہم کاٹن کی صنعت لگانے والوں کو کم از کم دس کنال اور زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ سو کنال تک اراضی دے سکتے ہیں جبکہ ان پر کوئی ٹیکس بھی نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پہلے ہی میر پور اور پورے آزاد کشمیر میں پنجاب اور فیصل آباد کے لوگ انڈسٹری لگا رہے ہیں جن کیلئے ہم وہاں کے راستے آسان بنا رہے ہیں جہاں موسم بھی خوشگوار ہے۔وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہا کہ ہماری فوج دہشت گردی کے چیلنج سے پوری طرح نمٹ رہی ہے،ہماری فوج دنیا کی عظیم فوج ہے جو دہشت گردی کے چیلنج سے پوری طرح نمٹ رہی ہے لیکن اس کے برعکس بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بدترین بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے اور انسانی حقوق کی شرمناک پامالیاں کی جارہی ہیں مگر اس سے کشمیریوں کے جذبہ حریت اور جدوجہد آزادی کو دبایا نہیں جاسکتا۔ اسلئے ہم بھارت کو کہتے ہیں کہ امن کے ساتھ مقبوضہ کشمیر سے نکل جائے وگرنہ وہ ہماری طاقت سے اچھی طرح واقف ہے اور اسے یہ بھی یاد ہونا چاہیے کہ ہم نے ابھینندن کو ایسی چائے پلائی تھی کہ وہ پوری دنیا میں چائے چائے کرتا پھر رہا ہے۔

تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ افواج پاکستان کے حوالے سے جب بھی تقریب ہوتی ہے تو میں اس میں شرکت کرنے کی ضرور کوشش کرتا ہوں حالانکہ ابھی ہمارا بجٹ سیشن کلوز ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر گلیشیئر سے شروع ہوکر سیالکوٹ کے بارڈرتک ہے جبکہ اس ملک کے بننے میں انکے بزرگوں کی بے شمار قربانیاں ہیں اوریہ ملک لاالہ الاللہ محمد رسول اللہ کے نام پر بنامگر ہندوں کا رویہ ہمیشہ متعصبانہ رہا اور ان کی جانب سے مسلمانوں کے ساتھ نفرت کا مظاہرہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہندوں اور سکھوں کو ترقیاں دی گئیں جبکہ مسلمانوں کو انگریزوں کی طرف سے پیچھے رکھا گیاکیونکہ مسلمانوں کا خیال تھا کہ انگریز نے برصغیر ہم سے چھینا ہے اور یہ ہمیں ہی ملنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ 1857 کی تحریک آزادی شروع ہوئی تو بہادر شاہ ظفر سے کہا گیا کہ عزت بچانی ہے تو استعفی دیدیں لیکن انہوں نے مقدمہ لڑنے کو ترجیح دی۔

انہوں نے کہا کہ بہادر شاہ ظفر کے خلاف پراپیگنڈہ کیا گیاجبکہ انگریز ہماری تاریخ اور اسلاف کی قربانیوں سے واقف نہیں حالانکہ ہمارے ہاں خالد بن ولید، امام حسین، حضرت عمر اور حضرت امیر حمزہ جیسے عظیم ہیرو موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوں کا کام ہمیشہ جھوٹا پراپیگنڈہ کرنا ہے لیکن ہم اس پراپیگنڈے سے نہ کبھی گھبرائے ہیں نہ آئندہ مرعوب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پانی کے تمام ذخیرے اور تمام راستے کشمیر سے نکلتے ہیں اسلئے بھارت کو چاہیے کہ کشمیریوں کو اپنا فیصلہ کرنے دے۔انہوں نے کہا کہ نو لاکھ فوج کشمیر میں کسی بچے، بزرگ اور خاتون کی پہچان کئے بغیرا نہیں بے دریغ شہید کر رہی ہے مگر عالمی قوتیں خاموش ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری فوج اپنی طرف اٹھنے والی ہر میلی آنکھ پھوڑنا جانتی ہے جبکہ ستائیس کروڑ مسلمان ہندوستان میں رہتے ہیں لہذا اگر انہیں غیرت آگئی تو ہندوستان اپنا انجام سوچ لے۔

انہوں نے کہا کہ میں ایل او سی پر اپنے جوانوں کے ساتھ عید پر اظہار یکجہتی کیلئے گیا تو میری وہاں کے رہنے والے زخمی لوگوں سے ملاقات کروائی گئی جو بھارتی فائرنگ سے اپنا جانی ومالی نقصان اٹھا چکے تھے لیکن پاکستان کی قوم کو اپنی فوج پر مکمل اعتماد ہے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ کشمیر پاکستانی کی اکائی ہے اور پاکستان کشمیر کے بغیر نا مکمل ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنا ہوگا کیونکہ مودی کوئی پڑھا لکھا دانشور شخص نہیں بلکہ وہ ایک سازشی آدمی ہے لیکن دوسری جانب کشمیری پاکستان کو اپنا قبلہ سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری ماں، غازیوں اور بزرگوں نے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی یہی وجہ ہے کہ کشمیری اب بھی اپنے بچوں کے نام برہان وانی، یاسین ملک اور علی گیلانی کے ناموں پر رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پورا پاکستان یاسین ملک کی پشت پر کھڑ اہے جبکہ اس کی دس سالہ بچی باپ کو ترس رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ذات پات کی تفریق کا نظام قائم ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شہدا  کی فیملیاں ہمارا وقار اور شان ہیں جبکہ آزاد کشمیر ان کا اور آپ کا اپنا علاقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم وہاں ٹورزم میں اہم تبدیلیاں لا کر اسے جدید اور بہتر بنا رہے ہیں جس کے بعدہم یہاں کے تاجروں اور صنعتکاروں کو وہاں باقاعدہ آنے کی دعوت دیں گے۔ نیز اگر وہ انویسٹمنٹ کرنا چاہیں تو انہیں جگہ دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ صنعت کاروں پر کسی قسم کا کوئی ٹیکس لاگو نہیں ہو گا جبکہ ہمارے ہاں کاٹن انڈسٹری اور سی فوڈ کے کاروبار کے بہت زیادہ مواقع موجود ہیں جس کے ساتھ ساتھ ہم وہاں ایک آئی ٹی پارک بھی بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں تمام شہدا کو سلام پیش کرتا ہوں کیونکہ ان کو اللہ تعالی نے بہت بڑے رتبے سے نواز ہے نیز ہمیں ان کی قربانیوں اور شہادتوں کو کبھی فراموش نہیں کرنا چاہیے بلکہ ان کیلئے اور ان کے خاندانوں کیلئے ہمیشہ دعا گو رہنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ فیصل آباد جیسے بڑے کاروباری اور صنعتی شہر کی افواج پاکستان کیلئے بھی بہت خدمات ہیں لیکن لائلپور واریئرز کو دوسرے شہروں میں بھی شہدا کیلئے ایسے ہی پروگرام کرنے چاہئیں۔۔ تقریب سے لائلپور واریئرز کے چیئرمین میجر ریٹارئرڈ تاثیر اکرام نے بھی خطاب کیا اور شہدا کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔