مقبوضہ کشمیر کے بچوں کو بھی تعلیم پانے کا پورا پورا حق ہے۔برطانوی پارلیمنٹ کی رکن جیس فلپس


لندن(صباح نیوز) مقبوضہ جموں وکشمیر میں نوجوانوں کو معیاری تعلیم سے دور رکھنے کی نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی کوششوں کی دنیا بھر میں مذمت کی جا رہی ہے ۔

برطانوی پارلیمنٹ کی رکن جیس فلپس نے لندن میں وزیراعظم کے دفتر کے باہر کشمیریوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ  مقبوضہ جموں وکشمیر میں سکولوں کی زبردستی بندش سے واقف ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر  کے بچوں کو بھی تعلیم پانے کا پورا پورا حق ہے۔

یاد رہے نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں فلاح عام ٹریسٹ کے تحت چلنے والے سکول بند کر دیے ہیں۔ جن میں ساٹھ ہزار سے زائد بچے معیاری تعلیم حاصل کرتے تھے۔ جبکہ چار ہزار افراد کا ان سکولوں سے روزگار وابستہ تھا۔ تحریک کشمیربرطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے اس موقع پر کہا کہ کشمیری نوجوانوں کو تعلیم سے دور کرنا نریندر مودی حکومت کا ایک انتہائی اقدام ہے جس کے خلاف بھر پور طریقے سے آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔مقبوضہ کشمیر میں فلاح عام ٹریسٹ کے تحت چلنے والے سکولوں کی1972 میں حکومت نے رجسٹریشن کی تھی ۔

تحریک کشمیر، برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے کہا کہ برطانیہ اور یورپ میں مقیم کشمیری دنیا کے دیگر حصوں میں کشمیریوں سے رابطہ کر کے مقبوضہ کشمیر  میں فلاح عام ٹریسٹ کے تحت چلنے والے سکولوں کی بندش کا معاملہ اٹھائیں گے کشمیریوں کے لیے  تعلیم سے انکار ایک فاشسٹ قدم ہے۔  فہیم کیانی نے مزید کہا کہ یہ  اقدام کشمیری نسل کو ان کے عقیدے، تاریخ، روایت اور حق خود ارادیت کے لیے سیاسی جدوجہد سے محروم کرنے کی کوشش ہے۔