یاسین ملک اور خرم پرویز کی رہائی کے حق میں امریکہ میں ٹرکوں کی الیکٹرانک اسکرینوں  کے ذریعےتشہیری مہم شروع


واشنگٹن(صباح نیوز)نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے جموں وکشمیر  لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک  کی رہائی کے حق میں امریکہ میں زور دار مہم شروع ہوگئی ہے اس سلسلے میں واشنگٹن میں قائم تنظیم  ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم نے ٹرکوں کی الیکٹرانک اسکرینوں  کے ذریعے محمد یاسین ملک کی رہائی کے مطالبے کی تشہیر شروع کر دی ہے ۔ واشنگٹن میں ٹرکوں کی الیکٹرانک اسکرینوں پر یہ پیغامات بھی درج تھے خرم پرویز دہشت گرد نہیں ، انسانی حقوق کے محافظ ہیں،کشمیر میں نسل کشی بند کرو، یاسین ملک عدم تشدد کی راہ پر گامزن ہیں۔

ڈبلیو کے اے ایف کے صدر ڈاکٹر جی این میر نے بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے ذریعے جمون و کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی کے کوآرڈی نیٹر خرم پرویز کی مسلسل نظربندی کی مذمت کی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ خرم پرویز کو 2022 میں امریکی جریدے ٹائم نے دنیا کے 100 بااثر ترین افراد میں سے ایک قرار دیا تھا۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر سے اپیل کی کہ وہ خرم پرویز اور کشمیری سول سوسائٹی کے دیگر رہنماؤں کی بھارت جیلوں سے رہائی کیلئے کردار ادا کریں۔

ڈبلیو کے اے ایف کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ ہمارا مقصد واشنگٹن میں پالیسی سازوں کے ساتھ ساتھ عام امریکیوں کو بھی یہ باور کرانا ہے کہ دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہونے کا دعویدار بھارت مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کر رہا ہے۔جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے ڈاکٹر امتیاز خان نے کہا کہ فاشسٹ بھارتی حکومت کا حتمی مقصد یاسین ملک کو بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں ختم کرنا ہے جہاں وہ بند ہیں۔