دہشت گرد پھر سراٹھارہے،حکومت کو کچھ کرنا چاہئے ،مولانا اکبرچترالی


اسلام آباد(صباح نیوز)جماعت اسلامی پاکستان کے رکن قومی اسمبلی مولانا اکبر چترالی نے قومی سمبلی اجلاس کے دوران گزشتہ اتوار کے روز شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں الخدمت فاؤنڈیشن شمالی وزیرستان کے صدرانجینئر اسداللہ شاہ داوڑکی تین ساتھیوں سمیت نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید ہونے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے واقعہ کی جلد ازجلد رپورٹ منگوانے اور دہشت گردوں کی جلد گرفتاری کے لئے رولنگ دینے کی استدعا کی ہے جبکہ مولانا عبدالاکبر چترالی نے ڈی چوک کانام تبدیل کر کے امن چوک رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں ہونے والا واقعہ بہت دردناک واقعہ ہے، یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے، دہشت گرد پھر سراٹھارہے ہیں اور ملک میں انارکی اور بے چینی کا ماحول پیداکررہے ہیں، اس کے لئے حکومت کو کچھ کرناہے۔ انہوں نے کہا کہ اسداللہ داوڑ اسلامی جمعیت طلبا بنوں کا ناظم تھا اور الخدمت فاؤنڈیشن جو لوگوں کی خدمت کررہی ہے اس وقت شمالی وزیرستان کا صدر تھا، ان کو تین ساتھیوں سمیت شہید کیا گیا، یہ ظلم کی انتہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں سپیکرقومی اسمبلی سے واقعہ کی جلد ازجلد رپورٹ منگوانے اور دہشت گردوں کی جلد ازجلد گرفتاری کی رولنگ دینے درخواست کرتا ہوں تاکہ ان مظلوموں اور ان کے لواحقین کے زخموں پر مریم پٹی رکھی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان کی ہی بات نہیں بلکہ ایک دوروز قبل پشاور میں دن دیہاڑے ایک دکاندار سے50لاکھ روپے چھینے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں بھی ڈکیتیاں ہو رہی ہیں اس پر وزارت داخلہ کو ایکشن لینا ہو گا اور اپنے کارندوں کو بیدار کرنا ہوگا۔ جب تک ملک میں جرائم پر قابو نہیں پایا جاتااور امن قائم نہیں ہوتا اور لوگ مطمئن ہو کر زندگی نہیں گزارتے اور سوتے نہیں اس وقت تک ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ جب تک امن نہیں ہو گا ملک ترقی نہیں کرسکے گااور ہماری معیشت بھی ٹھیک نہیں ہو گی۔

میری درخواست ہے کہ ڈی چوک کا نام امن چوک رکھا جائے، ڈی چوک ہمیشہ ہمارے لئے مصیبت بناہوا ہے، یہاں پر کنٹینر کھڑے ہیں، ہم کہیں جاتے ہیں، آتے ہیں تواوپر سے کوہسار کی طرف سے ہو کرآتے ہیں یا سرینا ہوٹل کے راستے سے آتے ہیں۔ نادرا آفس کے ساتھ جو راستہ بلاک کیا ہوا ہے اس کو بھی کھولیں۔ آخر لوگوں کو تکلیف کیوں دے رہے ہیں، ایک آدمی پتا نہیں کب آئے گا، اتنے ڈرے ہوئے ہیں، حکومت اتنی کمزور ہے، یہ انتظامیہ اتنی کمزور ہے کہ آپ لوگوں کو اتنی تکلیف دے رہے ہیں، میری درخواست ہے کہ سپیکر صاحب اس کو فوری طور پر ہٹانے کی رولنگ دیں۔ ہمارے پارلیمنٹ لاجز کے ساتھ بھی روڈ بلاک ہے اگراس کو بھی کھول دیا جائے تو کیا قباحت ہے، اس سے لوگوں کے لئے آسانی ہو گی اور ہمارے لئے بھی ثواب کا باعث بنے گا۔