مالی مشکلات کا شکار ہوں، خواہش ہے میری زندگی میں ہی میرے کیس کا فیصلہ ہو جائے، سابق جج شوکت عزیز صدیقی


اسلام آباد (صباح نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج شوکت عزیز صدیقی نے چیف جسٹس پاکستان کے نام خط لکھ دیا. خط میں چیف جسٹس سے استدعا کی گئی ہے کہ مالی مشکلات کا شکار ہوں، خواہش ہے میری زندگی میں ہی میرے کیس کا فیصلہ ہو جائے، کیس کو سماعت کیلئے مقرر کرکے روزانہ کی بنیاد پر سنا جائے.

سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی جانب سے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے پوری زندگی عدالت اور وکالت کیلئے مختص کرنے والے کیلئے یہ تکلیف دہ ہے کہ وہ انصاف کیلئے بار بار عدل کی زنجیر ہلائے،میری درخواست طویل عرصے سے انصاف کی منتظر ہے،انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار ہے،اگر میری داد رسی نہیں ہو رہی تو عام آدمی پر کیا گزرتی ہوگی؟

میں مالی مشکلات کا شکار ہوں،13 جون سے عدالتوں میں گرمیوں کی چھٹیاں ہو رہی ہیں،اس دوران دو معزز جج صاحبان ریٹائرڈ ہو جائیں گے اور بنچ ٹوٹ جائے گا،خواہش ہے کہ میری زندگی میں ہی میرے ساتھ ہونے والے ظلم و زیادتی کا ازالہ ہو،انصاف فراہم کر کے چار سال سے جاری کرب سے نجات فراہم کی جائے، خط میں استدعا کی گئی ہے کہ درخواست سماعت کیلئے مقرر کرکے روزانہ کی بنیاد پر مقدمہ سنا جائے۔