پی ٹی آئی کی منحرف رکن زہرہ بتول ڈی سیٹ کئے جانے کیخلاف سپریم کورٹ پہنچ گئیں


اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان تحریک انصاف کی منحرف خاتون زہرہ بتول نے الیکشن کمیشن کے ڈی نوٹیفائی کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے۔

منحرف رکن زہرہ بتول کی طرف سے دائر اپیل میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ وزیراعلی پنجاب کے الیکشن میں پارلیمانی پارٹی کی جانب سے کوئی ڈائریکشن جاری نہیں ہوئی ، پارلیمانی پارٹی کا نہ ہی کوئی اجلاس ہوا نہ ہی کوئی پالیسی طے ہوئی ،الیکشن کمیشن کا فیصلہ حقائق کے منافی ہے اس لئے اس فیصلے کوبرقرار نہیں رکھا جا سکتا ، اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ اپیل منظور کر کے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے ۔الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل ایڈوکیٹ شکور پراچہ کے توسط سے دائر کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ 20مئی کو الیکشن کمیشن نے پنجاب کے وزیر اعلی کے انتخاب میں حمزہ شہباز کو ووٹ دینے والے پی ٹی آئی کے 25 منحرف اراکین صوبائی اسمبلی کے خلاف ریفرنس منظور کرتے ہوئے انہیں ڈی سیٹ کردیاتھا۔الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کی آرٹیکل 63 اے کی تشریح کی روشنی میں فیصلہ اتفاق رائے سے سنایا، منحرف قانون سازوں میں راجا صغیر احمد، ملک غلام رسول سنگھا، سعید اکبر خان، محمد اجمل، عبدالعلیم خان، نذیر احمد چوہان، محمد امین ذوالقرنین،

ملک نعمان لنگڑیال، محمد سلمان، زوار حسین وڑائچ، نذیر احمد خان، فدا حسین، زہرہ بتول، محمد طاہر، عائشہ نواز، ساجدہ یوسف، ہارون عمران گِل، عظمی کاردار، ملک اسد علی، اعجاز مسیح، محمد سبطین رضا، محسن عطا خان کھوسہ، میاں خالد محمود، مہر محمد اسلم، فیصل حیات شامل  تھے۔ان میں سے متعدد اراکین کا تعلق جہانگیر ترین گروپ، علیم خان گروپ اور اسد کھوکھر گروپ سے ہے۔