اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ کا مقصد مالیاتی استحکام لانا اور معیشت کی مجموعی لچک کو بہتر بنانا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل سے ورلڈ بینک کے نائب صدر جنوبی ایشیا ریجن ہارٹ وِگ شیفر کی ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں وزیر مملکت ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک ناجی بینہسین بھی موجود تھے۔قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر مرتضی سید، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری پاور ڈویژن، سیکرٹری اقتصادی امور، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر سینئر افسران بھی ملاقات میں شامل تھے۔وزیر خزانہ نے ہارٹ وِگ شیفر کو عالمی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے درپیش مالیاتی چیلنجز سے آگاہ کیا۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ موجودہ حکومت معیشت کو درپیش ان مسائل سے بخوبی آگاہ ہے، ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے عملی اقدامات کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت معیشت کو پائیدار اور جامع ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ آئندہ بجٹ کا مقصد مالیاتی استحکام لانا اور معیشت کی مجموعی لچک کو بہتر بنانا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت معاشرے کے کمزور طبقات کے تحفظ کے لیے مختلف امدادی اقدامات فراہم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ موجودہ حکومت مالیاتی خسارہ دور کرنے کے لیے ترجیحی شعبوں میں اصلاحات متعارف کرائے گی۔ورلڈ بینک کے نائب صدر نے بینک کی تجویز کردہ اصلاحاتی اقدامات کے بارے میں رائے کا اظہار کیا اور معاشی چیلنجز پر قابو پانے میں حکومت پاکستان کے عزم کو سراہا۔
اجلاس میں میکرو اکنامک صورتحال، مالیاتی ذمہ داری اور قرض کی حد بندی کے قوانین اور پاور سیکٹر کے مالی استحکام پر بھی بات چیت کی گئی۔وزیر خزانہ نے سماجی و اقتصادی ترقی میں عالمی بینک کے اہم کردار کا اعتراف کیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے کی جانے والی اصلاحات کے لیے عالمی بینک کی مسلسل حمایت اہم ہوگی۔ہارٹ وِگ شیفر نے اصلاحاتی ایجنڈے اور ورلڈ بینک کے فنڈڈ منصوبوں پر عمل درآمد میں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا