اسلام آباد(صباح نیوز) صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے ایچ ای سی کو جامعات میں بلوچ طلبا کو ہراساں کرنے ، نسلی پروفائلنگ سے بچانے جبکہ قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کو بھی بلوچ طلبا کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کی ہدایت کی ہے،ہدایات اسلام آباد ہائی کورٹ کے 8 اپریل کے حکم نامے کی تعمیل میں بلوچ طلبا کی شکایات سننے کے بعد جاری کی گئیں،
عدالت نے بلوچ طلبا کے مسائل سننے ، نسلی پروفائلنگ کی تحقیقات کرنے اور عدالت میں رپورٹ پیش کرنے کا کہا تھا،20 اور 21اپریل کو دو سماعتوں میں بلوچ طلبا نے صدر مملکت کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا تھا،سماعت میں وائس چانسلر قائدا عظم یونیورسٹی ، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ اور ایڈووکیٹ ایمان زینب حاضر نے شرکت کی،
صدر مملکت نے کہا کہ ایچ ای سی تمام وفاقی جامعات کے کیمپسز میں بلوچ طلبا کو ہراساں کرنے کے واقعات سے بچنے کیلئے ضروری ہدایات جاری کرے ، ملک کو ایک مختلف صورتحال کا سامنا ہے ، دہشت گردی کی کارروائیوں کا دوبارہ سر اٹھانا باعث تشویش ہے، صدر مملکت نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کی کوششیں ہمارے ملک کے امن کے لیے ضروری ہیں ، انسداد دہشت گردی کی کاروائیاں انتہائی احتیاط اور توازن کے ساتھ انجام دی جانی چاہیے ،
عارف علوی نے کہا کہ ہماری آبادی کے کسی بھی طبقے خصوصا بلوچستان کے طلبہ کے خلاف امتیازی سلوک نہ کیا جائے ، بلوچستان کے طلبا میں عمومی طور پر احساس محرومی پایا جاتا ہے ،
صدر مملکت نے کہا کہ تمام تعلیمی اداروں ایسے جذبات کو دور کرنے کے لیے زیادہ احتیاط کا مظاہرہ کریں،بلوچ طلبہ میں احساس محرومی دور کرنے کیلئے طلبہ کے مابین سرگرمیوں ، مباحثوں کا فعال پروگرام تیار کیا جانا چاہیے، جامعات بلوچ طلبا کیلئے باعث ِ تشویش سرگرمیوں کی مستعدی سے نگرانی کریں ،
صدر مملکت نے 20اور 21اپریل 2022کو بلوچ طلبا کے ساتھ ملاقات کی تھی،طلبا نے صدر سے حفیظ بلوچ کے سمسٹر کو منجمد کرنے کی درخواست کی تاکہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکے،وائس چانسلر قائد اعظم یونیورسٹی نے کہا کہ حفیظ بلوچ کا سمسٹر منجمد کر دیا جائے گا تاکہ الزامات سے بری ہونے پر اپنی تعلیم جاری رکھ سکے ، بلوچ طلباء نے کہا کہ یونیورسٹی کیمپس میں نامعلوم افراد کی جانب سے کچھ بلوچ طلبا سے تحقیق کی آڑ میں پوچھ گچھ کی جا رہی تھی ، پوچھ گچھ میں بلوچ طلبا سے مختلف تنظیموں میں شمولیت کے بارے میں سوالات کیے جا رہے تھے ،
صدر مملکت نے ہدایت کییونیورسٹی کے احاطے میں ہونے والی مجرمانہ سرگرمیوں کی تمام قانونی تقاضوں پر عمل کرتے ہوئے تحقیقات کی جائیں،طلبا نے صدر مملکت کا بلوچ طلبا کو وقت دینے اور تحمل سے ان کے تحفظات سننے پر شکریہ ادا کیا۔