پی ٹی آئی حکو مت نے معیشت کا جو حشر کیا وہ معاشی دہشت گردی ہے ،احسن اقبال


اسلام آباد (صباح نیوز)وفا قی وزیر برائے ترقی،منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات احسن اقبا ل نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکو مت نے جو معیشت کا حشر کیا ہے وہ معاشی دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے ۔ پی ٹی آئی حکو مت کے وزیرپونے چارسال جھو ٹے اعدا د وشما ر قوم کو سنا کر پیٹ بھرنے کی کو شش کرتے رہے ۔پی ٹی آئی حکومت نے جو مصیبت چھوڑی ہے اور راستے میں جو بم لگائے ہیں ہم قوم کو ان سے نکالیں گے اورمعیشت کو مستحکم کریں گے۔  ہم نے ہمیشہ یہ بات کی ہے پا کستان کے جوچیلنجز ہیں اس کے لئے سب کو مل کر کا م کر نا چا ہئے ہم تو پی ٹی آئی کو اب بھی دعوت دے رہے ہیں کہ اپنے استعفے واپس لو اور اسمبلیوں کے اندر آکر بیٹھیں اپنا جمہوری کر دا ر ادا کریں بچو ں کی طرح نا رض ہو کر میدان چھو ڑ کر بھا گ جا نا یہ جمہو ریت نہیں ہو تی ۔ ان خیا لا ت کا اظہا ر احسن اقبا ل نے ایک نجی ٹی وی سے انٹر یو میں کیا ۔

احسن اقبال نے کہا کہ ہمارے سابقہ حکومت نے پانچ سال میں 10ہزار ارب روپے کا قرض لیا اورہمارے دور میں 11ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگے اوردو ہزار کلو میٹر موٹرویز بنیں لیکن پی ٹی آئی نے پونے چار سا ل کے دوران 20ہزار ارب روپے سے زائد قرض لیا اور ایک اینٹ نظر نہیں آئی اور کوئی ایک منصوبہ مکمل نظر نہیں آتا جو انہوں نے کیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ جو یہ دعوے کر رہے ہیں کہ ہم بہت اچھی معیشت چھوڑ کر گئے ہیں یا بجٹ بہت اچھا چھو ڑکر گئے ہیں ، میں میڈیا کے ذریعے پا کستان کے ہر شہری سے پو چھنا چا ہتا ہوں کہ پچھلے پو نے چا ر سا لو ں میں آپ کے گھر کا بجٹ بڑھا ہے یا تبا ہ ہو ا ہے جس طر ح ہر گھر کا بجٹ ان کے دوران حکومت تبا ہ ہو ا ہے وہی حشر یہ قو می بجٹ کا کر کے گئے ہیں بلکہ میں یہ کہوںگا کہ پی ٹی آئی حکو مت نے جو معیشت کا حشر کیا ہے وہ معاشی دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے ۔

احسن اقبا ل نے کہا کہ سا ڑھے پا نچ ہزار میگا واٹ تو انائی کے جو منصوبے ہیں وہ بند پڑ ے ہیں ان کو بر وقت ایل این جی درآمد کر کے نہیں چلا یا ، اور یہ فر نس آئل ما فیا کے سا تھ ملے ہو ئے تھے چو نکہ اس کی درآمد میںکمیشن ملتا ہے اور اس کی پیدواری لا گت ایل این جی کے مقابلہ میں تین گنا زیا دہ ہے ،یہ چا ہتے تھے کہ فر نس ائل پر پیسہ بھی کما ئیں ور بجلی کے نر خوں کا بو جھ عوام کے اوپرڈال دیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ چیلنجز ہمیں ورثے میں ملے ہیں ہم ان کی طرح روئیں گے نہیں ہم اس کو ٹھیک کر ینگے ،ہمیں اللہ تعا لی سے پو ری امید ہے کہ ہم قوم کو اس دلدل  میں سے نکالیں گے جس دلدل میں یہ قوم کو پھینک کر گئے ہیں ۔

احسن اقبا ل نے کہا کہ میںنے پچھلی سردیوں سے پہلے کہا تھا کہ سردیوں میں گیس کی بدترین لوڈ شیڈنگ ہونے والی ہے کیونکہ پی ٹی آئی کی نالائق اورنااہل حکومت نے گیس کے معاہدے نہیں کئے اورگیس کا بندوبست نہیں کیا۔سردیوں میں قوم نے گیس لو ڈشیڈنگ کا سا منا کیا اور پھر ان کا یہ کر یڈٹ ہے کہ پا کستا ن کی تا ریخ میں پہلی دفعہ پچھلے سا ل اور اس سال گر میوں میں گیس لو ڈشیڈنگ کا ورثہ چھو ڑ کر گئے ہیں اوربجائے اس کے کہ یہ قوم سے معا فی ما نگیں ان کے پاس یہ خوبی ہے کہ یہ قوم کوبتاتے ہیں کہ یہ بہت اچھا کام کررہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ پچھلی حکو مت نے آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ کیا تھا ہم کوشش کریں گے کہ اس کو زیادہ سے زیادہ عوام کے مفاد کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لئے بات کریں اور اور مجھے امید ہے کہ آئی ایم ایف ہماری صلا حیت کو اور ہما ری قابلیت کو ان سے بہتر سمجھتا ہے چو نکہ سابقہ حکو مت نے تباہی کی اور آخر میں جو سخت شرائط لگانے کی وجہ بنی وہ ان لوگوں کی بری کارکردگی یا نااہلی تھی اور بالآخر آئی ایم ایف پاکستان پر سخت ترین شرائط لگانے پر مجبور ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ہر پا کستا ن کے ہر شہری کو پتہ ہے کہ پو نے چا ر سال کے اندر اس کی بجلی کا کیا حشر ہو ا ہے ، گیس کا کیا حشر ہو ا ہے اس کی تنخواہو ں میں اس کی قوت خرید کا کیا کیا حشر ہو ا ہے ، ملک کے اندرمہنگا ئی کا جن کس طرح بے قابو ہو ا ہے اور یہ سب چیزیں اس لئے ہو ئی ہیں کہ انہوں نے اپنی نہ تجربہ کا ری ، نا اہلی اور بغیر سوچے سمجھے روپے کی قدر کم کی اور پا لیسی ریٹ کو بڑھا یا ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرسا بقہ حکو مت کی سا ری با تیں اگر درست ما ن لی جا ئیں اگر اتنی شاندار کا رکردگی ان کے بقول دکھا ئی ہے اتنا اچھا کا م کیا ہے تو اس کے عیوض پا کستا ن کی عوام کی جس قدر بد حا لی ہو ئی ہے اس قدر شا ندار کا رکر دگی پر اپنے لو گو ں کی تبا ہی کے اوپر یہ نئی سا ئنس ہے جس کے اوپر ان کی حکومت کونو بل انعا م ملنا چا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشہ حکو مت کے دور میں ما فیاز نے پا کستان کو دونوں ہا تھو ں سے لوٹا ہے، پی ٹی آئی کے دور میں ذخیرہ اندزوں ، ما فیا اور سمگلرز کو کھلی چھٹی تھی کہ دونوں ہا تھو ں سے لو ٹو ، کھا ئو جیبیں بھر اور پھر ان کو چندہ دے دو، اسکے بعد آپ کو کو ئی نہیں پو چھے گا ۔احسن اقبا ل کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ساری کا بینہ سمجھتی ہے کہ ہمیں ایک چیلنج ملا ہے اور ہم نے پا کستا ن کو اس تبا ہی سے بچا نا ہے جو کہ ہمیں ورثہ میں ملی ہے اور اس سے نکا ل کے ایک منزل کی طرف لے جا نا ہے، مستحکم کرنا ہے ، انتخا بی اصلا حا ت کرنی ہیں اور اس کے بعد الیکشن کر انا ہے تا کہ لو گ آزادی کے ساتھ فیصلہ کر سکیں،پی ٹی آئی تو چا ہتی ہے کہ ان کی جو کر پشن ہے جو نا اہلی ہے اس کا احتساب نہ ہو سکے، وہ بھی انشاء اللہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی الیکشن کمیشن، الیکشن کے لئے تیار ہو گااوراس کے آئینی تقاضے پورے ہوں گے اور انتخابی اصلاحات ہو جائیں گی تو فوری طور پر ہم الیکشن کی طرف جائیں گے۔