لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ عمران خان کا دور اقتدار ہر محاذ پر ملک و ملت کے لیے تباہی مسلط کرگیا،نیا حکومتی اتحاد مختلف الخیال جماعتوں پر مشتمل ہے،وزیراعظم شہباز شریف کی تنہا تیز رفتار پرواز سے کوئی بڑی تبدیلی نہیں ہوسکتی۔
ایرانی سفیر سید علی حسینی کی جانب سے افطار ڈنر میں شرکت کی اور تاج پورہ میں عوامی افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی، عمران خان مرکز اور پنجاب میں اعتماد کھوبیٹھے،آئینی، جمہوری اقدامات تمام تر رکاوٹوں، دھینگامشتی کے باوجود ترتیب سے تکمیل پذیر ہورہے ہیں،غیرجمہوری، انتہاپسند رویے انتخابات جیتنے کے لیے جذباتی اور ہیجانی بیانیے جمہوریت اور پارلیمانی روایات کے لیے روگ بنتے جارہے ہیں،وفاق میں حکومت سازی کے باوجود حکومتی اتحاد میں دراڑیں کسی اچھے مستقبل کی نشاندہی نہیں کررہی ،حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کو کم از کم وقت میں اپنے رویوں پر نظرثانی کرکے ڈائیلاگ کرنا ہوگا وگرنہ سیاست اور اسٹیبلشمنٹ کا ٹکراؤ بدترین نتائج لائے گا.
لیاقت بلوچ نے کہا کہ ملک میں مسلسل جاری سیاسی بحران اور عالمی تناظر، خطے کی صورت حال اصلاح احوال اور خطرے کی گھنٹیاں بجارہی ہیں،جنوبی ایشیائی ممالک کے لیے سری لنکا میں قرضوں کا بوجھ، نہ ہونے کے برابر زرمبادلہ، مسلسل بڑھتے ناقابل برداشت افراط زر کی وجہ سے اقتصادی دیوالیہ پن بڑا سبق اور فوری اقدامات کا پیغام ہے،پاکستان بھی ایسی ہی صورت حال سے دوچار ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا دور اقتدار ہر محاذ پر ملک و ملت کے لیے تباہی مسلط کرگیا،نیا حکومتی اتحاد مختلف الخیال جماعتوں پر مشتمل ہے،وزیراعظم میاں شہباز شریف کی تنہا تیز رفتار پرواز سے کوئی بڑی تبدیلی نہیں ہوسکتی، حکومت کے پاس محدود مدت ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی، داخلہ و خارجہ اور اقتصادی محاذ پر سنجیدہ قومی اتفاق رائے پر مبنی اقدامات کرنے ہونگے،منتشر مینڈیٹ سیاسی شیرازہ کو مزید منتشر کردے گا،الیکشن کمیشن آف پاکستان کو آئینی، قانونی تحفظ کیساتھ آزاد اور خودمختار بنایا جائے، انتخابی اصلاحات یکطرفہ نہیں قومی ڈائیلاگ کے ذریعے متفقہ بنائی جائیں، بلدیاتی انتخابات کا انعقاد یقینی اور غیر جانبدارانہ بنایا جائے،جلدازجلد عام انتخابات کا راستہ ہموار کیا جائے،حکومت امریکی مداخلت کے لیٹر سکینڈل کی عدالتی کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرائے وگرنہ خوفناک سیاسی انتشار سب کو لے ڈوبے گا۔