تین سالوں کے دوران بھارتی فورسز  نے560 کشمیری شہید کر دیے


سری نگر:مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ تین سالوں کے دوران بھارتی فورسز  نے560 کشمیری شہید کر دیے ۔تحریک حریت جموں وکشمیر کے چیرمین محمد اشرف صحرائی بھی اس دوران بھارتی حراست میں شہید ہوئے۔

خصوصی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے قانون آرٹیکل370 کے خاتمے کے بعد 5 اگست 2019  سے سخت کریک ڈاون اور محاصرے کی کارروائیاں جاری ہیں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے  والے 560  افراد میں13 خواتین بھی شامل ہیں۔ اس دوران  قائد  تحریک آزادی کشمیر سید علی گیلانی ایک دہائی سے زائد عرصے تک گھر میں نظربند رہنے کے دوران انتقال کر گئے۔

زیادہ تر  افراد کو جعلی مقابلوں اور حراست میں مارا گیا کیونکہ نوجوانوں کو گھروں سے اٹھایا گیا اور پھر انہیں مجاہدین یا مجاہد تنظیموں کے اوور گراؤنڈ ورکرز کہنے کے بعد ختم کر دیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں پرامن مظاہرین اور سوگواروں پر بھارتی فوجیوں کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کی وجہ سے کم از کم 2,240 افراد شدید زخمی ہوئے۔

اس عرصے کے دوران 36 خواتین بیوہ اور 85 بچے یتیم ہو گئے۔ پورے مقبوضہ کشمیر ایک کھلی جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے اور 5 اگست 2019 کے بعد یا اس سے پہلے ہزاروں حریت رہنمائوں، سیاسی اور انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں، تاجروں، نوجوانوں اور کارکنوں کو کالے قوانین کے تحت کالے قوانین کے تحت گرفتار کیاگیا تھا اور ان میں بیشتر اب بھی بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوںمیں قید ہیں۔

کشمیری قیدیوں  میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، غلام احمد گلزار، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز محمد اکبر، الطاف احمد شاہ، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، فاروق احمد ڈار، شاہد الاسلام، امیر حمزہ، مشتاق الاسلام، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، محمد یوسف فلاحی، محمد یوسف میر، محمد رفیق گنائی، فیروز احمد خان، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، سید شاہد یوسف، سید شکیل یوسف، بشیر احمد قریشی، حیات احمد بٹ، عبدالصمد انقلابی، انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز، محمد احسن اونتو، صحافی آصف سلطان، سجاد گل اور فہد شاہ شامل ہیں،جنہیں مودی حکومت بدترین سیاسی انتقام کانشانہ بنا رہی ہے ۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق مسلسل گھر میں نظر بند ہیں۔۔مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ تین سالوں کے دوران 560  کشمیری مارے گئے تاہم  ہندوستان کے وزیر مملکت برائے داخلہ امور نتیا نند رائے نے پارلیمنٹ میں دعوی کیا ہے کہ  اس عرصے میں  87 شہری مارے گئے۔