جماعت اسلامی کو کامیابی کیلئے سید ابوالاعلیٰ مودودی کے بتائے ہوئے اصولوں پر سختی سے عمل درآمد کرنا ہو گا،راشد نسیم


لاہور(صباح نیوز)نائب جماعت اسلامی راشد نسیم نے کہا ہے کہ نظریاتی تحریکیں دنیا پرستانہ تحریکوں کی طرح نہیں بن سکتیں۔ سیکولر تنظیمیں دنیاوی مقاصد کے حصول کے لیے کام کرتی ہیں جب کہ اسلامی تحریکوں کا مقصد اقامت دین اور معاشرہ کی فلاح کے لیے جدوجہد کرنا ہوتا ہے۔ سیکولر تحریکیں میڈیا، اسٹیبلشمنٹ، مال و دولت پر بھروسہ کرتی ہیں جب کہ نظریاتی تحریکوں کا تمام تر انحصار اللہ تعالیٰ کی مدد و نصرت پر ہوتا ہے۔ اقامت دین کی تحریک کی کامیابی کا دارومدار اس پر ہے کہ وہ اللہ اور اس کے رسولۖ کے بتائے ہوئے طریقوں کے مطابق کام کرے۔ غیر اسلامی طریقے اپنا کر کبھی بھی کامیابی حاصل نہیں ہو سکتی۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے جماعت اسلامی ضلع گجرات کے اراکین سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے کیا۔راشد نسیم نے کہا کہ 1970ء تک جماعت اسلامی پاکستان کی بڑی سیاسی طاقت تھی، لیکن اس کے بعد جماعت اسلامی کی عوامی پذیرائی میں کمی آتی گئی۔انھوںنے کہا کہ جماعت اسلامی کو کامیابی کے لیے سید ابوالاعلیٰ مودودی کے بتائے ہوئے اصولوں پر سختی سے عمل درآمد کرنا ہو گا۔