وزیر اعظم کی تقریر محض رونا دھونا اور منت سماجت کے سوا کچھ نہیں تھی،محمد جاوید قصوری


لاہور (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ و زیر اعظم کی تقریر محض رونا دھونا اور منت سماجت کے سوا کچھ نہیں تھی۔حکومت نے اگر عوام کو ڈیلیور کیا ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتے ۔عوام تحریک انصاف کی حکومت سے نجات چاہتے ہیں ۔ صوبائی اور وفاقی حکومت کے ذمہ اس وقت اربوں ڈالر کا قرضہ ہے جو کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک سے حاصل کیا ہے ، بد قسمتی سے جن مقاصد کے لیے یہ قرضہ لیا گیا تھا وہ منصوبے ہنوز التوا کا شکار ہیں۔ کوئی ایک بھی منصوبہ مکمل نہیں ہوسکا ۔ملک میں سیاسی عدم استحکام سے عوام اضطراب میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہاکہ وفاقی و صوبائی دونوں حکومتیں عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہیں ۔ پالیسیوں کے عدم تسلسل اور پیچیدہ ٹیکس نظام کے باعث حکومت نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔ عوام حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں اور غیر سنجیدہ طرزعمل سے متنفر ہوچکے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پروٹوکول کے خاتمے کی نوید سنانے والوں کے رہن سہن کسی بھی طور پر سابقہ حکمرانوں سے کم نہیں۔ گورنر کی سیکورٹی پر 111 اہلکاروں کی تعیناتی المیہ ہے۔ کمرشل فلائٹس کی بجائے وزراء تک پرائیویٹ جیٹ طیارے استعمال کرتے نظر آتے ہیں۔ کفایت شعاری کے نام پر قوم کو بے وقوف بنایا گیا ۔موجودہ حکمرانوں کے قول و فعل کے تضاد نے عوام کو مایوس کردیا ہے۔

محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ جن افراد بالخصوص سیاستدانوں کے خلاف کرپشن اور بد عنوانی کے کیسز قائم ہیں اور وہ مختلف عدالتوں میں چل رہے ہیں ، ان کو چاہیے کہ وہ اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کیسز کا سامنا کریں اور ہر طرح کے عوامی نمائندگی کرنے والے عہدوں سے استعفیٰ دیں ۔ احتساب کے اس سارے عمل سے جانب داری اور انتقام کی بو نہیں آنی چاہیے ۔ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہوسکتا۔ مگر المیہ یہ ہے کہ 75برسوں سے ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی قائم ہی نہیں ہو سکتی ، جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج رہا ہے ۔جب تک فرسودہ نظام سے نجات حاصل نہیں کر لی جاتی اس وقت تک ملک و قوم ترقی کی منازل طے نہیں کر سکتے ۔