نئی دہلی(صباح نیوز) بھارتی حکومت نے واضح کیا ہے کہ جموں وکشمیر میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام قانون کے تحت ملزمان سے ہمدردی رکھنے والے سرکاری ملازمین کو ملازمت سے برطرف کیا جا سکتا ہے۔
بھارتی وزیر مملکت برائے داخلہ امور نتیا نند رائے نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ جموں و کشمیر میں سرکاری ملازمین کی برطرفی کے “کوئی نئے اصول” وضع نہیں کیے گئے۔ سرکاری ملازمین یا ان کے خاندان کے ارکان غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) اور پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت ملزمین کے ساتھ “ہمدردی” رکھنے کے مرتکب پائے جانے والوں کو برطرف کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں پاسپورٹ حاصل کرنے کے لیے پولیس اور ایجنسیوں کی کلیرنس حاصل کرنا ضروری ہوگا۔بھارتی حکومت کے ڈیپارٹمنٹ آف پرسنل اینڈ ٹریننگ کی ہدایات کے مطابق پاسپورٹ حاصل کرنے کے لیے حکومت جموں و کشمیر نے سرکاری ملازمین کے لیے لازمی کلیئرنس سے متعلق ہدایات جاری کی ہیں۔
اس سال جنوری میں، جموں و کشمیر کی حکومت نے پاسپورٹ حکام کے ساتھ ساتھ تصدیق کرنے والی ایجنسیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے ملازمین سے تازہ ترین کلیئرنس پر اصرار نہ کریں۔انتظامی محکموں/محکموں کے سربراہان/پاسپورٹ جاری کرنے والے/تصدیق کرنے والے حکام کی توجہ 2021 کے سرکلر نمبر 35-(جے کے /جی اے ڈی) مورخہ 16.09.2021 کی طرف مدعو کی گئی ہے، جس میں سرکاری ملازمین کی کلیرنس حاصل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔