سندھ ہاؤس پر دھاوا، پی ٹی آئی کے دو ایم این ایز کارکنوں سمیت گرفتار


اسلام آباد:  پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان سندھ ہاؤس کا گیٹ توڑ کر اندر داخل ہو گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق  پولیس نے کارروائی کرکے  2 اراکین قومی اسمبلی سمیت 10 کارکنان کو گرفتار کرلیا۔

پی ٹی آئی کے کارکنان نے سندھ ہاؤس میں داخل ہو کر منحرف ارکان اسمبلی کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں لوٹے اٹھا رکھے تھے اور منحرف ارکان اسمبلی اور حزب اختلاف کے خلاف نعرے لگائے۔۔مشتعل کارکنان کے ساتھ کراچی سے منتخب ہونے والے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی فہیم خان اور عطا اللہ  سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

پی ٹی آئی کے رہنما فہیم خان نے کہا کہ انہیں عمران خان کے نام پر ووٹ ملا تھا، یہ غدار ہیں، ہم نے انہیں صرف ایک پیغام دیا ہے لیکن ابھی فلم باقی ہے۔ ہم پرامن طریقے سے آئے تھے لیکن پولیس کی کارروائی پر ہم نے اپنا ردعمل دیا۔عطا اللہ خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کا کارکنان ان کا پیچھا کریں گے، انہیں چاہیے کہ واپس آئیں اور عمران خان سے معافی مانگیں۔ اگر انہیں شکایت ہے تو استعفی دیں اور الیکشن لڑ کرآئیں۔ پہلے استعفے دیں پھر جو سیاست کرنی ہے کریں۔ پولیس نے  پی ٹی آئی کارکنان کو راستہ خالی کرنے کی ہدایت کی۔

مظاہرین اور پولیس کے درمیان تلخی بھی پید ا ہوئی  ۔ پولیس نے  پی ٹی آئی کے رہنما فہیم خان اورعطا اللہ خان سمیت 10 کارکنان کو گرفتار کر لیا ہے ۔ تحریک انصاف کی قیادت نے سندھ ہاؤس کے باہر پیش آنے والی صورت حال کا نوٹس لیا اور جنرل سیکریٹری اسد عمر نے  کارکن کو قانون ہاتھ میں نہ لینے اور سندھ ہاؤس خالی کرنے کی ہدایت کی۔

اسد عمر نے کارکنوں کو سندھ ہاؤس سے واپس آنے کی ہدایت بھی کی۔سندھ ہاؤس پر پی ٹی آئی کارکنان کے دھاوے اور داخلے کے بعد جمعیت علما اسلام کے رہنما مولانا عبدالمجید ہزاروی کی زیر قیادت جے یوآئی کارکنان اراکین کے دفاع اور سندھ ہاؤس کے دفاع کے لیے پہنچے تو انہیں سندھ ہاؤس کے قریب پولیس نے انہیں روک دیا، جس پر جے یو آئی کارکنان نے شدید نعرے بازی کی۔