پی ٹی آئی کے 4 منحرف ارکان سندھ ہاؤس میں کھل کر سامنے آگئے


اسلا م آباد(صاح نیوز)حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 4 منحرف ارکان سندھ ہاؤس اسلام آباد میں موجود ہیں جہاں راجا ریاض نے کہا کہ ہمارے ساتھ 24 ارکان ہیں جو ضمیر کے مطابق ووٹ دیں گے۔ٹی وی فوٹیج میں پی ٹی آئی کے رکن اسبملی نور عالم خان اور باسط بخاری سمیت دیگر کئی اراکین کو دیکھایا گیا جو وہاں موجود ہیں اور واضح اشارہ دے رہے ہیں کہ وزیراعظم کے خلاف پیش ہونے والی تحریک عدم اعتماد پر کس کو ووٹ دیں گے۔

ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے راجاریاض نے کہا کہ ‘ہم اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیں گے، ہمارا خان صاحب سے اختلاف ہے اس لیے ووٹ اپنے ضمیر کے مطابق دیں گے’۔سندھ ہاؤس اسلام میں موجودگی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ‘پارلیمنٹ لارجز پر حملے کی وجہ سے یہاں ہیں، عمران خان گارنٹی دیں کہ حکومتی ارکان کو ضمیر کے مطابق ووٹ دینے کی اجازت دیں گے اور پولیس حملے نہیں ہوں گے تو پارلیمنٹ لاجز منتقل ہوجائیں گے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘دو درجن کے قریب لوگ موجود ہیں، 24 اراکین جن کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے’۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ‘چوہدری پرویز الہٰی کی معلومات درست نہیں ہیں، اور بھی لوگ آئیں گے لیکن مسلم لیگ (ن) ایڈجسٹ نہیں کر پا رہی ہے’۔ ۔  راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ ہم تحریک انصاف میں ہیں لیکن عمران خان سے اختلافات ہیں، پی ٹی آئی کو نااہل مشیروں کے باعث آج کی صورتحال کا سامنا ہے، پی ٹی آئی کی یہ شہر ت مناسب نہیں کہ اس کے رہنما گالم گلوچ پریقین رکھتی ہے، ضمیر کے مطابق فیصلے کریں گے اور ووٹ کا حق استعمال کریں گے، اگر کسی کو یقین نہیں کہ ہمارے پاس 24 ایم این ایز ہیں تو حکومت کو چیلنج کرتا ہوں پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلائیں پھر دیکھ لیں کہ کون کس کو ووٹ دیتا ہے،  میں عمران خان سے کہتا ہوں کہ ریاست مدینہ میں کسی پر جھوٹے الزامات نہیں لگائے جاتے تھے، ہم کسی سے پیسے لے کر فیصلہ کرنے کے پابند نہیں، آپ دیکھیں گے کہ آپ کے ساتھ  وہی چند لوگ رہ جائیں گے جن کو کوئی بھی پارٹی لینا قبول نہیں کرے گی، وزیراعظم سے اپیل ہے کہ مہنگائی اور کرپشن کے خاتمے کے لئے فوری اقدامات کریں۔

پی ٹی آئی کے ایک اور رکن اسمبلی نواب شیر و سیر نے کہا کہ ‘ووٹ ڈالنے کے لیے فواد چوہدری کو جپھی ڈال کر جائیں گے، ان سے پوچھنے کی ضرورت نہیں ہے، وہ ہمارے برخوردار ہیں’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ بڑھکیں ہیں، وہ ہمیں گدھے اور خچر کہیں تو بھلائی کی کیا توقع کریں، سیاست دان کو ایسی زبان استعمال نہیں کرنی چاہیے’۔انہوں نے کہا کہ ‘اگلا الیکشن پی ٹی آئی کے ٹکٹ سے نہیں لڑیں گے، آزاد لڑنا ہے یا کوئی اور فیصلہ اپنی مرضی سے کریں گے’۔دوسری جانب تحریک انصاف کے ایم این اے نور عالم بھی سندھ ہاؤس میں موجود ہیں اور انہوں نے ایک نجی ٹی وی بات کرتے ہوئے بتایا کہ عمران خان کی 20 کروڑ روپے والی بات سے افسوس ہوا، میں تین سال سے کرپشن کے خلاف آواز اٹھا رہا ہوں، میں بغیر کسی دباؤ کے سندھ ہاؤس آیا ہوں۔

ذرائع کے مطابق اس وقت سندھ ہاؤس اسلام آباد میں ایم این اے نور عالم، راجا ریاض، باسط بخاری، نزہت پٹھان، وجیہہ اکرم، رمیش کمار، غفار وٹو، ریاض حسین مزاری، احمد حسن ڈیہڑ، نواب شیر وسیر اور رانا قاسم نون موجود ہیں۔قبل ازیں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر میں کہا تھا کہ ‘اراکین قومی اسمبلی کو تشدد، گرفتاری اور عدم اعتماد کی تحریک میں حصہ لینے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی دی گئی، عوامی نمائندوں کی زندگیاں، آزادی اور خاندان خطرے میں ہے’۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ‘اراکین اسمبلی کو فسطائی حکومت سے اپنی حفاظت کے لئے ہر قسم کے اقدامات لینے کا حق ہے’۔انہوں نے کہا کہ ‘پی پی پی اور پی ڈی ایم اراکین کی حفاظت کے لیے ہرممکن اقدام کریں گے، ہم اپنے تمام پتے ظاہر نہیں کریں گے، ان شااللہ کچھ دوست عمران خان کیالزامات کے جواب دیں گے اور آئندہ دنوں میں مزید بھی سامنے آئیں گے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘او آئی سی کانفرنس کی وجہ سے ہم اسلام آباد میں انارکی نہیں چاہتے، حکومت ہمیں نہ اکسائے’۔

میرے علاوہ تین وفاقی وزیر پی ٹی آئی چھوڑ چکے ہیں، رمیش کمار

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا ہے کہ ‘میں ہمیشہ صحیح نشان دہی کرتا رہتا تھا کہ یہ چیزغلط ہے’،میرے علاوہ تین وفاقی وزیر پی ٹی آئی چھوڑ چکے ہیں۔ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میںانہوں نے کہا کہ ‘لارجز میں دو دن پہلے باہر گیٹ پر دو بندے آتے ہیں اور رمیش سے ملنا ہے، کہاں ہے، غدار ہے، گاڑیاں توڑیں گے اور باہر ریسپشن والوں نے روکا تو میری اہلیہ سے فون پر بات ہوئی’۔

انہوں نے کہا کہ اہلیہ نے بتایا کہ ‘وہ گھر میں موجود نہیں ہیں تو جی نہیں وہ غدار ہوگیا ہے، پی ٹی آئی کے ووٹوں سے آیا ہے اور غداری کر رہا ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ پارلیمنٹ لارجز کی بات ہے، پھر میری اہلیہ نے مجھے فون کیا، یہ پی ٹی آئی کے لوگ تھے، جنہیں میں نہیں جانتا کیونکہ میں وہاں موجود نہیں تھا’۔رمیش کمار نے کہا کہ ‘اس کے بعد میں سے کسی کے ذریعے سندھ کے وزیراعلیٰ سے رابطہ کیا کہ مجھے سندھ ہاؤس میں ایک کمرہ چاہیے’۔انہوں نے کہا کہ ‘میرا اپنا گھر بھی ہے مگر میں نے کہا کہ میں اپنے گھر بھی جاؤں تو مجھے لگا کہ یہ لوگ وہاں بھی اس طرح کی باتیں کرتے ہیں، گدھے، گھوڑے اور کبھی پیسوں کی بات کرتے ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمارے پاس تمام کمرے بک ہیں، پھر میں نے کہا کسی حالت میں مجھے ایک کمرہ درکار ہے کیونکہ میرے لیے مسئلہ ہے پھر ایک کمرہ ملا اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ یہاں آگیا ہوں’۔رمیش کمار نے کہا کہ ‘جب میں یہاں آگیا تومعاملہ ہی اور دیکھا، یہ کوئی 24 اراکین اسمبلی ہیں، جن میں سے زیادہ تر مسلم لیگ (ن) کے اندر جار ہے ہیں، 2 سے 3 مسلم لیگ (ق) کے پاس جارہے ہیں اور دو سے تین ادھر جارہے ہیں’۔انہوں نے کہا کہ ‘تین وفاقی وزیر ہیں، ان کو پتہ نہیں ہے کہ تین وفاقی وزیر ان سے جاچکے ہیں’۔ رمیش کمار کا کہنا تھا کہ تین وفاقی وزرا سمیت 33 ارکان اسمبلی اڑ چکے ہیں، اب عمران خان کو فوری استعفیٰ دینا چاہیے۔ریاض حسین مزاری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی، ن لیگ اور پی ٹی آئی سب سے دوستی ہے، یہ اگر ہمیں پنجاب ہاوس یا خیبر پختونخوا ہاوس لے جائیں تو چلے جائیں گے، گزشتہ ایک سال سے عمران خان ہم سے ملنا نہیں چاہتے، مجھے نہیں پتہ وہ مجھ سے کیوں نہیں ملنا چاہتے، جب وہ خود ہی ملنا نہیں چاہتے تو میں کس منہ سے ان کے پاس جاؤں گا، ڈیڑھ سال سے وزیراعلیٰ پنجاب مجھ سے نہیں ملے، ہم سے کوئی نہیں ملتا ہم تو صرف کورم پورا کرنے والے وزیر ہیں، عوام سے پوچھیں گے کس کو ووٹ دینا ہے۔رانا محمد قاسم کا کہنا تھا کہ ہمارے پارٹی کے ساتھ بہت سے تحفظات تھے، تحریک انصاف کی حکومت ہمیں نظرانداز کیا، پوری قوم تحریک انصاف سے مایوس ہوچکی ہے۔وجیہہ اکرم کا کہنا تھا کہ  آئین مجھے حق دیتا ہے اور ضمیر کے مطابق ووٹ دوں گی، ہم بڑے خواب لے کر تحریک انصاف میں آئے تھے لیکن لوگوں کے خواب چکنا چور ہو گئے ہیں، ہمارا حلقے میں جانا مشکل ہوگیا ہے،  سندھ ہاوس میں بہت اچھا ماحول ہے، تحریک انصاف کی تین خواتین ارکان قومی اسمبلی یہاں موجود ہیں