بھارت میں قید پاکستانی لڑکی سمیرا کے حوالے سے دفتر خارجہ اور وزارت داخلہ کا رویہ اب بھی نہایت افسوسناک ہے،سینیٹر عرفان صدیقی


اسلام آباد(صباح نیوز)بھارت میں قید پاکستانی لڑکی سمیرا کے حوالے سے دفتر خارجہ اور وزارت داخلہ کا رویہ اب بھی نہایت افسوسناک ہے۔ یہا ں تک کہ چیئرمین سینیٹ کی 17فروری کی واضح رولنگ کو بھی نظر انداز کیا جا رہا ہے اور میری ذاتی کوشش کے باوجود دفتر خارجہ کے افسران تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرنے پر تیا ر نہیں.

یہ بات مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے اپنے دفتر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ عرفان صدیقی نے بتایا کہ انہوں نے گزشتہ روز 22فروری 2022کو دن 11بج کر 21منٹ پر وزارت خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار کو وٹس ایپ پر پیغام دیا کہ جب بھی آپ کے پاس وقت ہو فو ن کر لیں۔ عرفان صدیقی نے بتایا کہ میرے سٹاف نے دفتری نمبر پر رابطہ کیا تو بتایا گیا کہ ترجمان صاحب 10منٹ بعد بات کر لیں گے لیکن میرے سٹاف کی طرف سے دوباریاد دہانی کے باوجود اس و قت تک انہوں نے رابطہ کرنے کی کوشش نہیں کی۔

ایک سوال کے جواب میں سینیٹر عرفان صدیقی نے بتایا کہ انہیں کسی ایسی رپورٹ کا علم نہیں جو چیئرمین سینیٹ کی واضح رولنگ کے بعد وزارت داخلہ یا وزارت خارجہ نے سینیٹ کو بھیجی ہو۔سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ سرخ فیتہ ہمارے نظام پر اس طرح حاوی ہو چکا ہے کہ بیورو کریسی پارلیمنٹ کا احترام بھی نہیں کرتی اور انسانی مسئلے کو بھی اہمیت دینے کیلئے تیار نہیں ہے۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ اب تک وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی طرف سے سمیرا کو شہریت سرٹیفیکٹ جاری کرنے کے اعلان کے علاوہ حکومت پاکستان یا دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے پاکستانی عوام کو سمیرا کیس کے حوالے سے پیش رفت سے آگاہ کرنا ضروری نہیں سمجھا۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں ترجمان وزارت خارجہ کے نامناسب رویے کے بارے میں تحریک استحقاق جمع کروا رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ میں نے اس سلسلے میں آج چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے بھی ملاقات کی ہے جنہوں نے دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن سے سمیرا کے بارے میں معلومات لیں۔ چیئرمین سینیٹ نے مجھے بتایا کہ ہائی کمشنر نے سمیرا سے رابطہ کر لیا ہے اس کی سفری دستاویزات تیار ہو رہی ہیں جن کے ہوتے ہی اسے پاکستان بھیج دیا جائے گا۔ عرفان صدیقی نے انکشاف کیا کہ سمیرا کی مدد کرنے والی بھارتی وکیل نے بھی تصدیق کی ہے کہ پاکستانی ہائی کمشنر سمیرا سے رابطے میں آگیا ہے۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ اگر یہ مشق چھ ماہ پہلے ہی شروع ہو جاتی تو سمیرا اب تک اپنے وطن واپس آچکی ہوتی۔ انہوں نے اس معاملے میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے انکا شکریہ ادا کیا۔سینیٹر عرفان صدیقی نے 14ستمبر کو سینیٹ میں اس وقت پاکستانی خاتون سمیرا کا مسئلہ اٹھایا تھا جب بنگلور کی بہادر بیٹی مسکان کو خراج تحسین پیش کیا جا رہا تھا۔ سمیرا چار سالہ قید کاٹنے کے بعد گزشتہ چھ ماہ سے صرف اس لئے اپنی چار سالہ بیٹی کے ہمراہ حراست گاہ میں پڑی تھی کہ اسے پاکستانی سے اپنی شہریت کا تصدیق نامہ چاہئے تھا۔ 17فروی کو عرفان صدیقی نے دوبارہ یہ اشو سینیٹ میں اٹھایا جس پر چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے رولنگ دی کہ وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ روزانہ کی بنیاد پر سینیٹ کو سمیرا کے بارے میں رپورٹ دیں۔ ذرائع کے مطابق بار بار کی یاد دہانی کے باوجود دونوں وزارتوں نے کوئی رپورٹ نہیں بھیجی۔