تھلیسیمیا اور خون کی دیگر بیماریوں کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات کی ضرورت ہے، ڈاکٹر عارف علوی


راولپنڈی (صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تھلیسیمیا اور خون کی دیگر بیماریوں کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مرض سے بچاؤ کے لئے احتیاط اور آگاہی ضروری ہے، ملک میں پولیو کے خلاف کامیابی سے مہم چلائی گئی، غذائی قلت کا معاملہ انتہائی اہم ہے جس پر توجہ دی جانی چاہئے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو راولپنڈی میں پاتھ ویل بون میرو ٹرانسپلانٹ سنٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب میں راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد عمر، ڈاکٹر جمال ناصر، زمرد خان، پاکستان تھیلیسمیما ویلفیئر سوسائٹی کے عہدیداران، طبی ماہرین، غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستانی انسانی ہمدردی کے جذبہ سے سرشار ہیں اور ملک میں مخیر حضرات کی کوئی کمی نہیں ہے، کورونا کے دوران سمارٹ لاک ڈاؤن سے کامیابی حاصل کی جبکہ اس کے برعکس پوری دنیا میں لاک ڈاؤن کے خلاف ہڑتالیں ہوئیں۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ مخلوق خدا کی مدد کرنے والوں کو اللہ عزیز رکھتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ بروقت کوششوں اور علاج کے نتیجے بہت ساری بیماریاں روکی جاسکتی ہیں، پاکستان میں پولیو کے خلاف کامیاب مہم چلائی گئی، کورونا کا مقابلہ کیا اور اس میں کامیابی حاصل کی، کورونا کی وبا کے دوران دنیا کی پڑھی لکھی قوموں میں زیادہ مزاحمت تھی، اس دوران ہماری قوم نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ غذائی قلت اور سٹنٹنگ ایک سنگین مسئلہ ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، سٹنٹنگ کے اثرات ہمیشہ رہتے ہیں جبکہ غذائی قلت سے نشوونما پر منفی اثر پڑتا ہے، حکومت نے احساس پروگرام میں اس مسئلہ پر اپنی توجہ مرکوز کی ہوئی ہے۔

انہوں کہا کہ تھیلیسیمیا کی روم تھام کیلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ مریضوں کی تعداد میں کمی لائی جاسکے، موٹاپا اور ذیابیطس بڑھ رہا ہے جبکہ ہیپاٹائٹس بھی پھیل رہا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ تھیلیسیمیا سمیت دیگر بیماریوں کی روک تھام کیلئے زیادہ موثر طریقے پر کام کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے تھیلیسیمیا کے مرض کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے کی جانے والی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاتھ ویل بون میرو ٹرانسپلانٹ سینٹر اور اس کے منتظمین اس حوالے سے بہترین اور قابل قدر کام کررہے ہیں جبکہ پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے تھیلیسیمیا کے حوالے سے کافی کام کیا ہے۔

تقریب سے پاتھ ویل بون میرو ٹرانسپلانٹ کے صدر میجر جنرل(ر) صہیب احمد نے بھی خطاب کیا اور شرکاکو ادارہ کی سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ادارہ میں 2 ہزار سے زائد مریض رجسٹرڈ ہیں جبکہ ہر ماہ 500 سے زائد بچوں کا علاج کیا جاتا ہے،1991 میں قیام کے بعد 2006 میں تھیلیسیمیا ہاؤس قائم کیا گیا جبکہ بون میرو ٹرانسپلانٹ سینٹر پر 2019 میں کام شروع ہو کر دسمبر 2021 میں مکمل ہوا۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل میں مالیکیولر لیبارٹری قائم کی جائے گی، ادارہ میں ہر ماہ 5 بون میرو ٹرانسپلانٹ ہوتے ہیں۔ تقریب سے بون میرو ٹرانسپلانٹ کے معروف ماہر میجر جنرل(ر) پرویز احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تھیلیسیمیا سمیت خون کی کئی بیماریوں کی روک تھام ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاتھ ویل سینٹر آف ہیموٹالوجی اینڈ بون میرو ٹرانسپلانٹ میں خون کی تمام بیماریوں کا علاج کیا جارہا ہے جبکہ یہ ادارہ پاکستان کی واحد غیرسرکاری تنظیم ہے جہاں انتہائی کم خرچ پر بون میرو ٹرانسپلانٹ کیا جا رہا ہے۔