عدم اعتماد کے بعد ناکام سیٹ اپ کا حصہ نہیں بننا چاہیے،شاہد خاقان عباسی


اسلام آباد(صباح نیوز)سابق وزیر اعظم اورپاکستان مسلم لیگ( ن) کے سینئر نائب صدرشاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وزیراعظم ٹھیک کہتے ہیں گھبرائیں نہیں کیونکہ اب وزیراعظم کے گھبرانے کا وقت آگیا ہے، ہمارے ملک میں کرسی نہ چھوڑنے کی عادت ہے، چیئرمین نیب آخری وقت تک نوکری نہیں چھوڑیں گے،فیک نیوز پر آرڈیننس حق کی آواز دبانے کا ایک اور ذریعہ ہے،عدم اعتماد کے بعد ناکام سیٹ اپ کا حصہ بننے کے بجائے عوام کے پاس جانا چاہیے۔

احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت کے غیرقانونی مشیر احتساب بھی ذرا اپنے اثاثوں کی تفصیل دے کر جائیں، چیئرمین نیب بھی اپنے اثاثے ظاہر کریں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم نے اپنا جواب دیا ہے، آپ اپنا جواب دے سکتے ہیں، یہ تیسرا سال عدالتوں میں چل رہا ہے پراسیکیوٹرکو نہیں پتہ کہ کیس کیا ہے، ان عدالتوں میں کیمرے لگائیں اور عوام کو دکھائیں۔

لیگی رہنما نے کہاکہ انسان کو نوکری ختم ہوتے ہی گھر جانا چاہئے، اسی میں عزت ہوتی ہے، ڈی جی ایف آئی اے اور آئی جیز حکومت کے غیر آئینی اقدامات میں شریک نہ ہوں۔ عدم اعتماد کی تحریک کیلئے مشاورت جاری ہے۔وزیراعظم ٹھیک کہتے ہیں گھبرائیں نہیں کیونکہ اب وزیراعظم کے گھبرانے کا وقت آگیا ہے۔حکومت کے دن تھوڑے رہ گئے ہیں۔

انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے ملکی معیشت کو تباہ کرکے رکھ دیا۔ مہنگائی میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات ،گیس اوربجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہواہے۔

انہوں نے کہ  اس حکومت نے جمہوریت کو تباہ کیا، پارلیمان کو ختم کر دیا، ملک میں مہنگائی میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ حکومتی وزرا صرف الزام تراشی کرتے ہیں، پیٹرولیم مصنوعات، گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، اس حکومت کے کرپشن کے کیسزکی انتہا نہیں، ایک دن حساب دینا پڑے گا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ صدر کا عہد ہ ریاست کا عہدہ ہوتاہے لیکن اب صدر مملکت کا کام صرف آرڈیننس جاری کرنا ہے۔کوئی بھی آرڈیننس آتا ہے اور دستخط کردیئے جاتے ہیں،آرڈیننس سے عوام کی آواز دبائی جارہی ہیں۔میڈیا اور عوام کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ معلوم نہیں پیکا آرڈیننس کی کیاضرورت تھی۔پیکا ایکٹ کے ذریعے عوام کی آواز دبانا مقصد ہے۔محسن بیگ کے کیس میں نمونہ سب کے سامنے ہے۔پولیس اور ادارے عمران خان کی انتقامی کارووائی کا حصہ نہ بنیں۔

انہوں نے کہا کہ بے بنیاد مقدمات بنائے جارہے ہیں،پراسیکیوٹر کو بھی کیس کا پتہ نہیں ہوتا۔وزیر،وزیراعظم اور چیئرمین نیب الزامات لگانے سے تھکتے نہیں۔ حکومت کے غیر قانونی مشیر احتساب اپنے اثاثوں کی تفصیلات بتائیں۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ عمران خان صرف یہی کہتے  ہیں کہ کسی کو چھوڑوں گا نہیں۔موجودہ حکومت کے کرپشن کے کیسز چیئرمین نیب کو نظر نہیں آتے۔چیئرمین نیب بتائیں کرپشن میں کتنے لوگوں کو پکڑا ہے؟